ان پروگراموں سے طلباء کی صلاحیتیں سامنے آتی ہیں لیکن سب سے زیادہ زور ہمیں اخلاق کی درستگی پر دینی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے بعد ہی ہم طلباء کی استعداد میں پختگی لانے کے لیے سعی کرسکتے ہیں۔ رکن اسمبلی نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ اس اسٹیج سے مختلف ثقافتی پروگرام پیش کرکے ان کو باقی رکھنے کی کوشش جاری ہے جس پر تمام طلباء کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے طلباء کو مبارکبادی پیش کی۔ اس موقع پر اسٹیج پر مہمانِ خصوصی تعلقہ پنچایت صدر ایشور بلیا نائک، شری متی سندھو بھاسکر نائک اور ان کے علاوہ ضلع پنچایت ممبر البرٹ برناڈ ڈیکوسٹا ، مہابلیشور موگیر اور بی او افسر وغیرہ موجود تھے۔ ملحوظ رہے اس موقع پر ضلع بھر کے اسکولوں کے درمیان مختلف ثقافتی اور مذہبی پروگرام کا انعقاد کیا گیاجس میں طلباء نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا اور اپنے اسکول کا نام روشن کیا ۔پرائمری اسکول کے درمیان ہوئے قرأت مقابلہ کے سفلیٰ گروپ میں پہلا مقام اصلاح البنات بھٹکل کی طالبہ زینب بنت مولونا ابوبکر تونسے ندوی نے حاصل کیا جبکہ دوسرا مقام کاروار کے جعفر صادق نے اور تیسرا مقام ہوناور کے انوف نے حاصل کیاجبکہ علیا گروپ میں پہلا مقام علی پبلک اسکول کے طالب علم عمیر حافظ نے ، دوسرا مقام کاروار کے سید محمد عادل ابن مولانا عبدالعلیم قاضیا اور تیسرا مقام ہوناور کے محمد مجیب مختصر نے حاصل کیا۔ ہائی اسکول سطح کے قرأت مقابلہ میں انجمن بوائز ہائی اسکول کے طالب علم حسین قاضیا نے اول مقام حاصل کیا۔ اردو نظم میں پرائمری سطح پر پہلا مقام تینگن گنڈی پرائمری اسکول کی طالبہ آصفہ اسماعیل گھارو ، دوسرا مقام تسکین بنت محمدحنیف منکی اور سوم مقام فاطمہ اسماعیل ملاکاروار نے حاصل کیا۔ واضح رہے کہ اول اور دوم انعام حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات ریاستی سطح کے مقابلے کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔
Share this post
