بھٹکل میں طبی میدان میں درپیش مسائل حل کرنے کی طرف بہترین اقدام، ایمرجنسی خدمات فراہم کرنے کی ٹریننگ کے لیے تین افرادکو بھیجا گیا کالیکٹ

فیڈریشن اور خلیج کونسل کی مشترکہ کوششیں ، کالیکٹ جماعت نے بھرپور تعاون کی یقین دہانیکی

بھٹکل 26/ اکتوبر 2019(فکروخبر نیوز) بھٹکل جیسے شہر میں بعض مواقع پر ابتدائی طبی امداد نہ ملنے سے جودشواریاں پیش آرہی ہے ہیں اس سے سبھی یہاں کے مقامی واقف ہیں۔ اکثر موقعوں پر یہاں کے مریضوں کو کنداپوراور منگلور منتقل کیا جاتا ہے، اس ضمن میں شہر کے کئی ادارے متفکر ہیں اور اس مسئلہ کو جلد حل کرنے کے لیے کوششیں اور اقدامات شروع کیے جاچکے ہیں۔ اس سلسلہ میں خلیج کونسل اور فیڈریشن کے ذمہ داران نے مشترکہ طور پر کوششیں کرتے ہوئے پہلے مرحلہ میں تین افراد کو شہر سے کالیکٹ روانہ کیا ہے  جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد سے متعلق تین ماہ کی ٹریننگ دی جائے گی۔ جہاں سے وہ شہر بھٹکل لوٹ کر دل کے مریضوں کے لیے ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے لیے دستیاب رہیں گے۔ 
     فیڈریشن کے صدر جناب امتیاز ادیاور اورجنرل سکریٹری جناب نصیف خلیفہ نے فکروخبر کو بتایا کہ اس طرح کی کوششیں لوگو ں کے لیے بہتر سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے کی جارہی ہیں 
    انہوں نے بتایا کہ چند مدت قبل یہاں کے ویلفیر اسپتال میں دل کے مریضوں کے لیے ایک مفت طبی کیمپ کاانعقاد کیا گیا تھا جہاں پر کالیکٹ کے مشہور اسپتال میترا کے دل کے امراض کے ماہر ڈاکٹر علی فیصل اور اس کی ٹیم نے اپنی خدمات انجام دی تھی۔ کیمپ کے بعد خلیج کونسل اور فیڈریشن کے ذمہ داروں کے سامنے انہوں نے اتنے چھوٹے سے گاؤں میں اتنی زیادہ تعداد میں دل کے مریضوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس مسئلہ پر سنجیدگی سے غورکرنے کی دعوت دی

    فیڈریشن جو پہلے ہی سے شہر میں طبی سہولیات کے متعلق فکر مند ہیں، انہو ں نے ڈاکٹر علی فیصل کے سامنے ایک خاکہ سامنے رکھا اور شہر میں طبی امداد سہولیات فراہم کرنے کے لیے ان سے تعاون کی درخواست کی۔

  اسی سلسلہ میں فیڈریشن کے ذمہ داران نے  ڈاکٹر ظہیر کولا کی معیت میں کالیکٹ کا دومرتبہ دور ہ کیا اور اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے پہلے مرحلہ میں تین افراد کو میترا اسپتال میں ایمرجنسی خدمات کے لیے پوری تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محمد مسعود ابن محمد اقبال پٹیل (سٹی میڈیکل)، عبدالباسط ابن محمد اسلم رکن الدین (بندو) اور عائشہ کو تین ماہ تک میترا اسپتال کے ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

  فیڈریشن کے ذمہ داروں نے مزید بتایا کہ مستقبل میں بھی انہوں نے یہاں سے خواہشمند افراد کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے بشرطیکہ وہ قوم کے لیے کم از کم دو سال فارغ ہوں۔ انہو ں نے بتایا کہ ان افراد میں ایک خاتون نرس کو اس وجہ سے شامل کیا گیا کہ گھر پر موجود مریضوں کی تیمارداری بہتر انداز میں کی جاسکے اور ان کے لیے کم وقت میں بہتر سہولیات فراہم کرنے کوشش کی جائے۔

  اس کی وجوہات بیان کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ اکثر مریضوں کو کنداپور یا منگلور باربار لے جانا پڑتا ہے جس کے لیے اخراجات کے ساتھ ساتھ وقت بھی درکار ہوتا ہے۔

  انہوں نے اس موقع پر خصوصی طور پر خلیج کونسل کے جنرل سکریٹری جناب قاضیامحمد یونس صاحب کے تعاون کا تذکرہ کیا جنہوں نے میترا اسپتال کے ڈاکٹروں سے رابطہ کرکے اس مسئلہ کو حل کیا۔ ساتھ ہی کالیکٹ جماعت کا بھی  جنہوں نے اپنا خصوصی تعاون پیش کیاہے۔ خصوصی طور پر جماعت کے صدر جعفر مصبا، جنرل سکریٹری فیاض احمد ملپا اور عاطف پٹیل قابلِ ذکر ہیں جنہوں نے ان تینوں کی رہائش کا انتظام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
    ذمہ داروں کے مطابق فیڈریشن کی نگرانی میں اب یہ کام انجام دے کر شہریوں کے لیے طبی میدان میں بہتر سہولیات فراہم کیے جانے کی طرف ایک سنہرا قدم ہے اور آئندہ دنوں میں مزید اس کام کو مستحکم کرتے ہوئے سالوں سے درپیش ان طبی مسائل کا حل نکالنے کی حتی الامکان کوشش کی جائے گی۔ 

Share this post

Loading...