بھٹکل17؍جولائی 2024(فکروخبرنیوز) موجودہ حالات میں ایسا نظامِ تعلیم ہونا چاہیے جہاں ہمارے بچے دین اور دنیا دونوں میں میں آگے بڑھیں۔ معاشرہ کو ایسے تعلیم یافتہ افراد کی ضرورت ہے جس میں زمانہ کے چیلنجس کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہو اوروہ دینی لحاظ سے وہ زمانہ کی نبض بھی پکڑ سکے۔ علماء ایسے تیار ہونے چاہیے جو زمانہ کے حالات کے ساتھ آگے بڑھیں اوروہ اسلام پر کیے جانے والے اعتراض کا مدلل جواب دے سکیں۔ ان خیالات کا اظہار حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی دامت برکاتہم نے علی پبلک اسکول بھٹکل کے مولانا ریاض الرحمن رشادی رحمۃ اللہ علیہ ہال میں بھٹکل اور مضافات کے علماء سے کیا۔ مولانا نے اپنی پوری تقریر میں فکر کی وسعت کے ساتھ اختصاص پیدا کرنے اوروسیع مطالعہ کے ساتھ زمانہ کے نبض شناس بننے اورمعاشرہ کی صحیح فکری رہنمائی کرنے کی صلاحیت پر زور دیا۔ مولانا نے کہا کہ علمی استعداد مضبوط ہونی چاہیے اور مخاطب سے مرعوب ہوئے بغیر اپنی بات رکھنے کی صلاحیت علماء میں پیدا ہونی چاہیے جس کے لیے وسیع مطالعہ کی ضرورت ہے۔ اس صورت میں زمانہ سے متأثر ہوئے بغیر زمانے کو متأثر کیا جاسکتا ہے۔ مولانا نے مدارس کے درس و تدریس کو پرانے طرز کے طرز وتدریس پر باقی رکھنے کی گذارش کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ میں اسباق کے مطالعہ کا شوق ہونا چاہیے اس طور کہ وہ اپنے مطالعہ کی روشنی میں اپنے ساتھیوں کے ذہن ودماغ میں پیدا ہونے والے سوالات پر مطمئن کرسکے۔ مولانا نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آج طلبہ کے بجائے اساتذہ محنت کررہے ہیں اور طلبہ کی خاطر خواہ محنت نہ ہونے کی وجہ سے اس کے نتائج برآمد نہیں ہورہے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ اساتذہ کو اپنے اندر تقویٰ اور للہیت کی صفات پیدا کرتے ہوئے وہ اپنے کردار کو بلند کریں۔ اپنی اخلاقی قدروں کو ایسے بنائیں کہ طلبہ کے لیے ایک مثال بن جائیں اور اس کے لیے آپ کو نامناسب باتوں سے بھی احتراز کرنا پڑسکتا ہے۔ حضرت مولانا نے اپنی تقریر میں طلبہ کے ذہن میں پیدا ہونے والے سوالات پر خفا ہونے کے بجائے انہیں مطمئن کرنے اور اسلام پر ان کا اعتماد بحال رکھنے کی کوششوں پر بھی زور دیا۔
مولانا سے قبل مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے روحِ رواں مولانا محمد الیاس ندوی نے اکیڈمی اور علی پبلک اسکول کا مختصراً تعارف پیش کرتے ہوئے حضرت والا کا بھی مختصراً تعارف پیش کیا۔
اسکول کے استاذ اور نائب قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا مفتی عبدالنور نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔
Share this post
