اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے بانی وجنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی مولانا محمد الیاس ندوی نے کہاکہ نئی نسل میں ارتدادو انحراف اور اخلاقی گراوٹ ادبی اطفال سے آرہی ہے اور اس کی روک تھام کے لیے ادبی اطفال ہی کی ضرورت ہے۔مولانا نے اس موقع پر حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے قول کی روشنی میں کہا کہ جس جگہ سے جو سیلاب آرہا ہے اسی طرح کے وسیلہ کو اپناتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے۔ مولانا نے ماہنامہ پھول کے ذمہ داروں کو دلی مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہاکہ شریعت کے حدود میں نئی نسل کی تربیت کے لیے اس طرح کی کوششوں سے ہمیں دلی مسرت ہورہی ہے اور امید کرتے ہیں کہ یہ کوشش ہماری نسل کی دینی خطوط پر تربیت کے لیے ممد و معاون ثابت ہوگی۔ مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے کہا کہ ادبی اطفال نازک ترین فن ہے اور آدمی بڑا ہونے کے بعد اپنے معیار کے اعتبار سے سوچتا ہے لیکن ایسے موقع پر اگروہ شخص بچوں کے ذہن اور ان کی سوچ کے مطابق سوچ کر اپنی فکری باتیں ان کے سامنے رکھے گا تو اس سے ہماری نئی نسل کی تربیت میں بڑی مدد ملے گی۔اس موقع پر استاد تفسیر مولانا محمد انصار ندوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داروں کو مبارکبادی بھی پیش کی۔ ملحوظ رہے کہ دیدہ زیب طباعت اور ملٹی کلر صفحات کے اس ماہنامہ پھول کی فی شمارہ قیمت 35روپئے اور سالانہ 350روپئے رکھی گئی ہے۔
Share this post
