بھٹکل میں عید کے مناظر کے لئے ترسیں آنکھیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ گھروں پر عید کی دوگانہ ادا کرنے پر مجبور

بھٹکل 24/ مئی 2020(فکروخبر نیوز) شہر میں آج لاک ڈاؤن کی وجہ سے عید الفطر کی نماز عید گاہ، جمعہ مساجد کے بجائے گھروں ہی میں ادا کی گئی۔ لوگوں نے اپنے اپنے گھروں میں عید الفطر کی دوگانہ ادا کرتے ہوئے اپنی خوشیاں صرف گھروالوں کے ساتھ منائیں۔شہر میں پولیس کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔ مساجد کے باہر آج صبح ہی سے پولیس پہنچ چکی تھی لیکن وہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ مساجد کے پاس کوئی آیا ہی نہیں۔ 
 اس عید پر شہر عجیب منظر پیش کررہا تھا۔ نہ تکبیر کی آوازیں تھیں اور نہ شہر میں ہجوم، جلوس میں شکل میں نکل کر عید گاہ جانے کے منظر کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی آنکھیں ترس گئیں۔عموماً شہر میں صبح سات بجے کے قریب جامع مسجد بھٹکل سے جلوس نکلتا تھا اور بڑی تعداد میں لوگ اس میں شریک ہوکر بلند آواز سے تکبیر پڑھتے ہوئے عید گاہ کا رخ کرتے تھے۔ قاضی صاحبان اور خطباء کی قیادت میں نکلنے والے اس جلوس کو عید گاہ پہنچنے کے لئے قریب نصف گھنٹہ در کار ہوتا تھا۔ شہر کے اوپری علاقوں سے بھی لوگ بڑی تعداد میں جلوس کا استقبال کرنے کے لئے کھڑے رہتے تھے۔جیسے ہی جلوس عیدگاہ پہنچتا تو پل بھر میں عید گاہ بھرجاتا اورباہر موجود لوگ نماز کے لئے اپنی جگہ کی تعیین شروع کردیتے۔ دیر سے پہنچنے والوں کی بھی ایک تعداد تھی جو سڑکوں، دکانوں کے باہری حصہ اور جہاں جہاں جگہ ملتی دوگانہ ادا کرتے اور اپنے رب کا شکر کا بجالا تے۔ عید کی نماز کا منظر ہی اتنا دلفریب ہوتا کہ ہر ایک اسے اپنے کیمرہ کی آنکھ میں قید کرلیتا اور گھروں میں خواتین اور بچوں کو بھی اس منظر کو دکھاکر ان کے اندر بھی وہ شکر کے جذبہ کو پیدا کرنے کی کوشش کرتا۔ عید کی نماز کے بعد کا منظر بھی اتنا حسین ہوتا کہ اس عید پر آنکھیں اس منظر کو دیکھنے کے لئے نہ صرف ترسیں بلکہ آنکھوں سے آنسو بھی رواں ہوگئے۔ عید کی حقیقی خوشیاں تو اپنوں سے گلے لگنے کی ہیں۔ کیا بوڑھا، کیا جوان اور کیا بچے ایک دوسرے کے گلے ملتے نظر آتے اور تا حد نگاہ لوگوں کا جم غفیر ہوتا جو گلے مل کر اپنے خوشیوں کا اظہار کرتے نظر آتے۔ عید کی نماز سے فراغت کے بعد تکبیر کہتے ہوئے اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جاتے۔اس عید پر یہ خوشیاں تو لوگوں کو نہیں ملیں لیکن تصورات کی دنیا میں محفوظ ان مناظر سے ضرور محظوظ ہوئے اور ان مناظر کو اپنے گھروں والوں کو یاد دلاکر اندر ہی اندر خوش ہوئے۔ سب سے زیادہ قابلِ تعریف بات یہ رہی کہ لوگوں نے حکومتی قوانین کا پورا پاس ولحاظ رکھا اور اس پر عمل پیرا ہوئے۔عید کے پیشِ نظر مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل نے بھی کل شام ہی میں ہدایات جاری کیں تھیں اور لوگوں کو اس پر عمل کرنے کی گذارش کی تھی۔ عوام نے ان ہدایات کو خوب ذہن میں بٹھایا اور لاک ڈاؤن کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا کہ مسلمان اپنے زبان کااتنا پکا ہوتا ہے کہ وہ جب کسی چیز کا وعدہ کرتا ہے تو اپنی خوشیوں کو بھی قربان کردیتا ہے۔ 

 

Share this post

Loading...