بھٹکل میں کورونا کے مزید سات معالات، اترا کنڑا اور جنوبی کنیرا ضلع کی انتظامیہ کے درمیان تال میل میں کمی ہے؟

بھٹکل 10/ مئی 2020(فکروخبر نیوز) شہر میں روز بروز کورونا وائرس کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ آج اتوار کے روز سات افراد کی کورونا مثبت نتائج سامنے آئے ہیں جس کے بعد یہ تعداد بڑھ کر 39ہوگئی ہے جن میں سے اب تک گیارہ افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔ گذشتہ صرف پانچ روز میں اٹھائیس معاملات سامنے آئے ہیں۔ 
    نئے معاملات میں نوائط کالونی سے تعلق رکھنے والی پندرہ سالہ لڑکے کے رابطہ میں آنے والے افراد شامل ہیں جن میں اس کی بڑی بہن، والدین اور دو بھائی بھی شامل ہیں۔ اسی طرح بدریہ کالونی سے تعلق رکھنے والے رکشہ ڈرائیور کی رپورٹ بھی مثبت آئی ہے۔ 
اترکنڑا ضلع کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش کمار نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر مثبت کیس بنیادی رابطہ میں آنے کی وجہ سے ہے۔ اگر مثبت معاملات میں سے کسی کے ساتھ راطہ میں آیا ہے تو وہ فوری طور پر ضلعی انتظامیہ کو اس کی ضرور اطلاع دیں۔ 
    ضلع پنچایت سی ای او ایم روشن نے بتایا کہ مریضوں نے رمضان کی وجہ سے روزہ رکھنے کے انتظامات کا مطالبہ کیا تھا لیکن ان مریضوں سے صلاح ومشورہ کے بعد ان کے علاج کے پیشِ نظر مطالبات مسترد کردئیے ہیں۔ 
پہلے مرحلہ کے مریضوں کی علاج ومعالجہ کے بعد اکثر گھروں کو لوٹ چکے ہیں لیکن دوسرے مرحلہ میں منگلور کے نیورو اسپتال سے ایک جوڑے اور بچی کی واپسی کے بعد سے معاملات تیزی سے پھیلتے جارہے ہیں۔ اس درمیان یہ سوال سب سے اہم ہے کہ کیا منگلور جانے والے جوڑے نے وہاں سے لوٹنے کے بعد کورونا کا ٹیسٹ کیا تھا؟  اگر نہیں کیا تھا تو کیا تعلقہ انتظامیہ دوسرے اضلاع میں علاج ومعالجہ کے پاس جاری کرنے کے بعد ان افراد سے پوچھ تاچھ کرتی ہے کہ وہ کس اسپتال میں علاج کے لئے گئے؟  کیا اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ان افراد کا وہاں سے لوٹنے کے بعد ٹیسٹ کیا جائے؟ جس ضلع کا وہ رخ کرتے ہیں وہاں کی انتظامیہ ان افرا دکو ٹیسٹ کرنے کے متعلق بیداری لانے کے لئے کچھ اقدامات کرتی ہے؟  یا وہاں کی انتظامیہ کے پاس کسی اپنے ضلع میں دوسرے اضلاع سے آنے والوں کی کوئی فہرست موجود ہوتی ہے؟  یہ وہ سوالات ہیں جن کے عوام جواب کے منتظر ہیں۔ 

Share this post

Loading...