بھٹکل میں بلدیہ کی دکانوں کو سیل کیے جانے پرکھڑا ہوا ہنگامہ ، احتجاجیوں نے بلدیہ کی عمارت پر کیا پتھراؤ

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی بلدیہ کے کارکنان ان دکانوں کو خالی کرائے جانے کے لیے آگے بڑھنے پر دکانداروں اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کردیا تھا جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر نے مداخلت کرتے ہوئے دکانداروں کو پانچ روز کی مہلت دی تھی ، صبح سویرے بلدیہ کے کارکنان وہاں پہنچے تو دکانداروں نے اس کی شدید مخالفت کی۔ 

دکاندار نے مخالفت میں خود کو نذرِ آتش کرنے کی کی کوشش ، دکاندار شدید زخمی ، منیپال منتقل 
بلدیہ کارکنان آج صبح سیل کرنے کے لیے جیسے ہی آ گے بڑھے تو دکاندار رام چندرا ناگپا نائک نے پہلے اس کی مخالفت کی۔ لیکن جب سیل کرنے کی کوشش کی گئی تو اس نے بلدیہ کی عمارت میں جاکر خود پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی ، حادثہ میں مذکورہ شخص شدید زخمی ہوگیا جسے منیپال منتقل کیا گیا ہے ۔ اس کو بچانے کے لیے ایشور نائک آگے بڑھا تو اسے بھی چوٹیں پہنچیں جسے مقامی سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مانا جارہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں دکان سیل کرائے جانے کے لیے رضا مند نہیں تھا اور اسی کی مخالفت میں اس نے خود کو آگ لگادی۔ 

احتجاجیوں نے بلدیہ کی عمارت پر کیا پتھراؤ ، مدارس اور اسکولوں میں چھٹی کا اعلان 
جیسے ہی اقدامِ خودکشی کا معاملہ منظر عام پرآیاتوسیل کیے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے بلدیہ کے باہر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے اور بلدیہ کی عمارت پر پتھراؤ شروع کیااور بلدیہ صدر کے دفتر کے شیشے اور اسی عمارت میں واقع دیگر دکانوں کے شیشوں کو نقصان پہنچایا ۔جس کے بعد یہ تعداد بڑھتی ہی گئی۔ بڑھتے حالات کو دیکھتے ہوئے دیگر دکانداروں نے اپنی دکانیں بند کرنے ہی میں عافیت سمجھی اور کئی سارے دکانداروں نے آج صبح اپنی دکانیں ہی نہیں کھولیں۔ اس دوران شمس الدین سرکل پر ٹائر جلا نے کچھ دیر کے لیے ٹرافک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ فائر بریگیڈ عملہ نے جائے واقعہ پر پہنچ کر آگ بجھائی، حالات کو دیکھتے ہوئے مدارس اور اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کردیا گیا ۔ 

حالات کو دیکھتے ہوئے ڈی سی کی آمد 
شہر کے آج صبح کے حالات دیکھتے ہوئے آج صبح سوا گیارہ بجے ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول بھی بھٹکل پہنچے اور احتجاجیوں سے بات چیت کی۔ اس دوران ڈی سی انہیں اطمینان دلایا کہ سال 2009میں جن جن دکانداروں کو دستاویزات دئیے گئے ہیں توہ تمام دستاویزات کے ساتھ ڈپٹی کمشنر کے دفتر پہنچے ۔ اگر کسی بھی طرح کی گنجائش نکلتی ہے تو معاملہ حل ہونے کی امید ہے۔ 

شہر میں حالا ت پر امن ہیں۔ 
ڈی سی کی آمد اور احتجاجیوں سے گفتگو کے بعد حالات معمول پر لوٹ آئے۔ سرکیوٹ ہاؤس میں ڈی سی کے ساتھ خصوصی نشست میں بات چیت کے بعد احتجاجی سرینڈر ہوگئے اور اکثریت اپنے گھروں کو لوٹ گئے جس کے بعد حالات اب مکمل طور پر پر امن ہیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے پولیس کی زائد فورس تعیینات کی گئی ہے۔ عوام الناس سے افواہوں پر کان نہ دھرنے کی صلاح دیتے ہوئے امن بنائے رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ 

Share this post

Loading...