بھٹکل : مسجد عمیر حنیف آباد کے شبینہ مکتب کے طلبہ کے درمیان سات سائیکلیں تقسیم : جانیے یہ اہم وجہ!

بھٹکل 18؍ جولائی 2021(فکروخبرنیوز) شبینہ مکتب کے طلبہ کو نماز ، مکتب اور دیگر دینی امور کی پابندی کرانے کی غرض سے ایک مسابقہ مسجد عمیر حنیف آباد کی جانب سے منعقد کیا گیا جس کے تحت امتیازی نمبرات حاصل کرنے والوں کے درمیان سات سائیکلیں اور مختلف انعامات تقسیم کیے گئے۔ سائکلیں حاصل کرنے والے طلبہ اور ان کے سرپرستان کے چہروں پر خوشی تھی تو دیگر طلبہ اس کے بعد سے نمازاور مکتب کی پابندی کرنے کا عزم کررہےتھے۔ اس موقع پر منعقدہ مختصر سی تقریب میں صدر فکروخبر اور شہر کے مشہور عالم دین مولانا محمد الیاس ندوی ، بانی وایڈیٹر انچیف فکروخبر مولانا سید ہاشم نظام ندوی اور مولانا مولیٰ کرانی صاحب وغیرہ نے شرکت کرتے ہوئے اپنے مفید خیالات کا بھی اظہار کیا۔

اس موقع پر مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ بچوں کو دین کی طرف راغب کرانے کے لیے اس طرح کے مقابلہ منعقد کرکے انہیں اور ان کے گھروالوں کو نماز کا پابند بنانے اور بچوں کی دینی خطوط پر تربیت کے عظیم مقاصد کو سامنے رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ اس سے بچوں میں دینی کاموں کی پابندی کے بجائے انعام کا لالچ آتا ہے لیکن آپ کے اس پیچھے کارفرما مقاصد کو جان جائیں گے تو آپ حیرت میں پڑیں گے کہ اسی کے طرح کے مسابقوں میں شرکت کی وجہ سے بچوں کے ساتھ ساتھ ان کے گھروالوں کو بھی اچھے اعمال کی توفیق ملی ہے ۔ انہوں نے کئی ایک مثالوں کے ذریعہ بیان کیا کہ ان بچوں کی پابندی کرانے کی فکر میں بہت سے لوگوں کی نماز کی ایسی پابندی ہوگئی جو زندگی بھر جاری رہی۔ مولانا نے سابق امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل اورسابق مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالباری ندوی رحمۃ اللہ علیہ کا تذکرہ کرتے ہوئے مکاتب کے نظام کو مضبوط کرنے میں ان کی کوششوں کا ذکر کیا اور ادھر کچھ سالوں سے ان مکاتب میں حفظِ قرآن کے سلسلہ کی شروعات پر بھی اپنی بے انتہا خوشی کا تذکرہ کرتے ہوئے اس کو مزید مستحکم کرنے پر زوردیا۔  مولانا نے مکتب کے اساتذہ اور مسجد کے امام مولانا عدنان قاضی ندوی کی کوششوں کی سراہنا کرتے ہوئے سبھوں کو خصوصی مبارکبادی پیش کی۔

ایڈیٹر انچیف فکروخبر مولانا سید ہاشم نظام ندوی نے کہا کہ ان بچوں پر کی جانے والی محنت کے اثرات ان کی زندگی پر ایسے نقش ہوتے ہیں کہ پھر وہ بچہ دنیا کے کسی کونے میں کیوں نہ جائے وہ دین کو مضبوطی سے تھامے ہوئے رہتا ہے اور دین کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرتا۔ دسیوں ایسی مثالیں ہیں کہ بڑی بڑی کمپنیوں کی نوکریاں صرف شکوک کی وجہ سے ان مکاتب میں پڑھنے والوں نے ٹھکرادی ہیں۔ مولانا نے مزید کہا کہ انگریز بچوں پر اس وجہ سے زیادہ محنت کرتے ہیں کہ وہ جانتے ہیں کہ بچوں کے ذہنوں پر جو نقش ہوتا ہے وہ پھر مٹتا نہیں ہے۔ جس طرح کی تربیت پچپن میں کی جائے گی اسی طرح کے اثرات اس کی زندگی پر مرتب ہوں گے۔ مولانا نے چھوٹے چھوٹے بہانوں کی بنیاد پر شبینہ مکاتب کے ناغوں کے نقصانات سے آگاہ کرتے ہوئے پابندی کرانے پر بھی زور دیا۔

مولانا مولیٰ کرانی صاحب نے اساتذہ کی کوششوں کا خصوصی طور پر تذکرہ کرتے ہوئے مساجد کے ذمہ داروں کو مکتب کی ضروریات پر خرچ کرنے کی ترغیب دلائی۔

امام مسجد مولانا عدنان قاضی ندوی نے اس سلسلہ کو شروع کرنے کے بعد بچوں کی نماز کی پابندی دیکھ کر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

شبینہ مکتب کے اہم ذمہ دارجناب حافظ عبداللہ نے انعامات کے نتائج کا اعلان کیا اور پروگرام کی نظامت مولانا احمد ایاد ایس ایم ندوی نے انجام دی۔

دعائیہ کلمات پر یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی ۔ اس موقع پر مسجد کے صدر جناب ایس ایم سید جلیل صاحب اور سکریٹری جناب فیصل پیشمام اور دیگر موجود تھے۔

سائکلیں حاصل کرنے والے خوش نصیب طلبہ

ساحل شیخ ابن برکت شیخ

ابو محمد زہین ابن زبیر کھروری

محمد فارس ابن ریحان رکن الدین

عدنان سمیع ابن اسلم شیخ

شاہد خان ابن منیر احمد خان

عبدالمغنی ابن مبین جوکاکو

عبدالمنیب ابن مبین جوکاکو

Share this post

Loading...