اہلِ بھٹکل کے لذیذکھانوں میں سے ایک ’’مشروم‘‘

بھٹکل 26؍ جولائی 208(فکروخبر نیوز) بارش کا موسم شروع ہوتے ہی جہاں بہت سی موسمی اشیاء بازار میں دستیاب ہوتی ہیں وہیں بھٹکل میں بارش کے موسم میں مشروم بھی بازاروں میں بڑی تعداد میں خریدی اور فروخت کی جاتی ہیں ۔دور دراز علاقوں سے لوگ مشروم بازار میں لے آتے ہیں اور بڑی قیمتوں میں فروخت کرتے ہیں۔ شہر کے تحصیلدار دفتر کے قریب مین روڈ پر ایک درخت کے سایہ میں مضافاتی علاقوں سے تعلق رکھنے افراد بڑی تعداد میں مشروم لے کر اپنے گاہک کے انتظار میں رہتے ہیں۔ آج کل اس کی بڑھتی مانگ کی وجہ سے اس کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔ روز بروز قیمت میں اضافہ سے عام عوام ا اس کی خریداری سے عاجز ہیں لیکن مالدار طبقہ اکثر من پسند اشیاء میں اس کو شمار کرتے ہیں اور بڑی قیمتیں دے کر اس کو خریدتے ہیں۔ ہر سال مذکورہ مخصوص درخت کے نیچے ہی اس کا بازار لگتا ہے اور خریداروں کی بھیڑ بھی بھاؤ تاؤ کرتی نظر آتی ہے لیکن گذشتہ سال اچانک محکمۂ جنگلات کی جانب سے اس کو جانوروں کی غذا قرار دے کر چھاپہ مارکارروائی کرتے ہوئے ہزاروں کے مشروم ضبط کرلیے گئے تھے البتہ امسال دوبارہ بڑی تعداد میں بازار میں دستیاب ہورہے ہیں۔ بازار میں اس کی قیمتیں آسمان کو چھونے کی وجہ سے بہت سارے لوگ صبح صبح مضافاتی علاقوں کا رخ کرکے اس کو کم قیمت میں خریدنے کی کوشش کرتے ہیں۔ خلیجی ممالک میں مقیم بھٹکلی احباب بھی اس کو کھانے کے شوقین ہیں اور وہ ہندوستان سے منگا کر اس کو نوش کرتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں بعض حضرات مشروم کو خلیجی ممالک کے لیے درآمد کرتے ہیں اور یہاں سے تقریباً سو سے زئد اکلومیٹر کاسفر طئے کرکے اس کو خریدنے کے لیے ہبلی ، یلاپور ، ساگر ، شیموگہ وغیرہ کا رخ کرتے ہیں۔ 

Share this post

Loading...