شہری پولیس تھانہ کی پی ایس آئی مس ریوتی نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ پولیس نے شک کی بنیاد پر کسی کو زدوکوب نہیں کیا ہے۔مس ریوتی نے کہا کہ اس معاملہ کی جانچ خصوصی ٹیم کررہی ہے۔ پی ایس آئی کی جانب سے الزامات کی تردید کیے جانے کے بعد معاملہ مزید طول پکڑتا گیا اورموقع پر کثیر تعداد میں رکشہ ڈرائیور جمع ہوگئے جس کے بعد رکشہ یونین کے ذمہ داران اور پولیس انتظامیہ کے درمیان ہوئی ایک خصوصی نشست میں معاملہ کو حل کرنے کی کوشش کی گئی ۔ دوسری جانب عوام کا ماننا ہے کہ جس شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اس نے مندر میں گوشت پھینکے جانے والے دن گوشت خریدا تھا جس کی تصدیق ایک قصائی نے کی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ مذکورہ شخص ایک گھر میں اکثر گوشت خرید کر پہنچایا کرتا تھا لیکن مندر میں گوشت پھینکے جانے والے دن گھر پر کوئی بھی موجود نہیں تھا جس کی بنیاد پر مذکورہ شخص پر شک کیا جارہاہے کہ آخر خریدا گیا گوشت کا اس نے کیا کیا ؟؟ شہر کے کئی اداروں کی جانب سے مذکورہ معاملہ کو جلد سے جلد حل کرنے کے لیے پولیس انتظامیہ سے درخواست اور یادداشت سونپنے کے بعد عوام پولیس انتظامیہ سے معاملہ حل کرنے کی امید لگائے بیٹھی ہے۔ لیکن قریب ایک مہینہ گذرنے کے بعد پولیس کی جانچ پر کئی سوال کھڑے کیے جارہے ہیں۔
Share this post
