بھٹکل 05؍فروری 2022(فکروخبرنیوز) جامعات الصالحات بھٹکل کے زیر اہتمام آزاد نگرمیں تعمیر شدہ بارہ فلیٹس بنام منازل الصالحات کا قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبد الرب صاحب ندوی کی دعا کے ساتھ افتتاح عمل میں آیا۔
ناظم جامعات الصالحات مولانا محمد الیاس ندوی نے جامعات الصالحات کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سن 1974 میں اس ادارہ کی بنیاد محترم جناب الحاج محی الدین منیری صاحب نے ڈالی اور اس وقت کے ان کے ساتھیوں نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ مولانا نے صالحات کے کئی محسنین کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی خدمات کو یاد کیا اور کہا کہ آج جامعات الصالحات کی ترقی ان ہی کے اخلاص اور کوششوں کا نتیجہ ہے۔ مولانا نے کئی واقعات کی روشنی میں بتایا کہ ایک عرصہ تک صالحات کی عمارت سلطانی محلہ میں واقع تھی لیکن بعض وجوہات کی بناء پر شہر کے اوپری حصہ میں ایک اور عمارت کی تعمیر کی گئی ، جس کے بعد داخلہ کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا، مولانا نے صالحات کے لیے اپنی اراضی عطیہ کرنے والے محسنین کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک عرصہ سے صالحات کی آمدنی کے لیے غوروخوض کیا جارہا تھا۔ سلطانی محلہ میں صالحات سے متصل اراضی پر تعمیری منصوبہ تھا لیکن بعد میں وہ اراضی فروخت کرکے آزاد نگر واقع صالحات کی اراضی پر دکانیں تعمیر کی گئیں اور اس کے بعد اس بارہ فلیٹ والی عمارت کا افتتاح عمل میں آرہا ہے جس کا مقصد یہی ہے کہ صالحات کو مالی طور پر مستحکم کیا جائے۔ مولانا نے اس عمارت کی تعمیر میں اپنی دلچسپی سے خدمت کرنے والوں کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔ مولانا موصوف نے آئندہ سال سے صالحات کے مکاتب شروع کرنے اور صالحات کے زیر اہتمام ایک منظم انداز میں دوپہر تین سے شام تک حفظ کلاسس شروع کرنے کے پروگرام کا بھی اعلان کیا۔
اس موقع پر قاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی ، ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا طلحہ ندوی اور مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد ندوی نے صالحات میں اسکول میں زیر تعلیم طالبات اور شادی سے قبل خواتین کے لیے خصوصی کلاسس شروع کرنے کے ساتھ ساتھ گلف میں مقیم طالبات کے لیے بھی شارٹ کورسس شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ حافظ حشمت اللہ صاحب نے تلاوت کی اور نائب صدر جامعات الصالحات مولانا انصار ندوی مدنی نے شکریہ کلمات ادا کیے۔
اسٹیج پر جامعات الصالحات کے صدر جناب عبدالحمید صاحب دامودی ، نائب ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا خلیل الرحمن منیری ، ٹرسٹی جامعات الصالحات جناب ابراہیم صاحب قاضیا ، جناب عبدالباری صاحب محتشم اور دیگر موجود تھے۔
Share this post
