بھٹکل 10/ اپریل 2020(فکروخبرنیوز) شہر کی پہچان مانی جانے والی بھٹکل ملّیگے کا ان دنوں کاروبار ٹھپ پڑچکا ہے۔ ملک کے کئی شہروں کے ساتھ ساتھ بیرون میں برآمد کیے جانے والے پھولوں کی یہ قسم ہمیشہ بھٹکل کی پہچان رہی ہے۔گذرتے دنوں کے ساتھ لوگوں نے اس کی کاشت کی طرف کافی توجہ دی اور اب بڑے پیمانے پر اس کی کاشت کی جارہی ہے۔ تعلقہ کے مختلف پنچایت حدود میں کی جانے والی اس کاشت پر سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں خاندانوں کی زندگی کا دارومدار ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں دیگر میدانوں میں مندی چل رہی ہے، بھٹکل ملّیگے کے خریدار بھی ندارد ہیں۔ مارچ اور اپریل کے مہینوں میں اس کی کاشت زوروں پر ہوتی ہے اور بعض خاندان اپنے سال بھر کے اخراجات اس کے ذریعہ سے جمع کرتے ہیں لیکن حالات نے اس طرح کروٹ لی ہے کہ ان پھولوں کی کلیوں کو درخت پر بھی نہیں چھوڑ سکتے ہے اور نکال بھی نہیں سکتے۔
بھٹکل تعلقہ کے 90 ایکڑ اراضی پر اس کی کاشت کی جارہی ہے۔روزانہ لاکھوں کی تعداد میں کھلنے والی ان کلیوں کو اب کوئی پوچھ بھی نہیں رہا ہے، دوسری طرف اس کی خوشبو کو پسند کرنے والی خواتین کی نگاہیں اسے دیکھنے کے لیے ترس رہی ہیں۔ اب کورونا وائرس کی وبا کب تھم جائے اور کب یہ دوبارہ بازار میں آجائے اس کا انتظار شدت کے ساتھ کیا جائے گا۔
Share this post
