بھٹکل 26؍ مارچ 2021(فکروخبرنیوز) میونسپل کونسل کی جانب سے یکم اپریل سے پرانی مارکیٹ سے ہائی ٹیک مچھلی مارکیٹ میں مچھلیوں کا کاروبار منتقل کیے جانے کی اعلان کے بعد آج ماہی گیر خواتین سمیت پرانی مچھلی مارکیٹ کے اطراف واقع دکانداروں نے اس کی سخت مخالفت کی اور اسسٹنٹ کمشنر اوررکن اسمبلی سے ملاقات کرکے پرانی مچھلی مارکیٹ میں کاروبار کو بحال رکھنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مچھلی کاروبار کرنے والوں نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ نئی مچھلی مارکیٹ کو یکم اپریل سے شروع کیے جانے کی وہ مخالفت نہیں کررہے ہیں ، ان کا مطالبہ ہے کہ پرانی مچھلی مارکیٹ کو بھی بحال رکھا جائے۔ ڈپٹی کمشنر کے نام پیش کی گئی یادداشت میں ان کا کہنا ہے کہ پرانی مچھلی مارکیٹ کے اطراف میں جملہ سہولیات موجود ہیں۔ وہاں پر ترکاری مارکیٹ ، اسپتال ، میونسپل کادفتر ، رکشہ اسٹینڈ ، پولیس تھانہ بھی موجود ہے اور یہ سہولیات نئی مچھلی مارکیٹ کے پاس نہیں ہے جس کی وجہ سے وہاں بہت سے پریشانیوں کے ساتھ ساتھ بڑی پریشانی وہاں جانے آنے کی ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ اہم شاہراہ کا توسیعی مرحلہ کا م مکمل ہونے کے بعد اہم شاہراہ پارکرکے جانے میں حادثات کا بھی خطرہ ہے۔ اس موقع پر کرشنا نائٹ ، صداق ، نذیر ، سنی موگیر ، مادیو موگیر اور دیگر موجود تھے۔
میونسپل صدر اور نائب صدر سمیت کونسلروں نے کی رکن اسمبلی سے ملاقات
رکن اسمبلی سے شکایت کے بعد جب انہوں نےمیونسپل صدر کو مچھلی کاروبار سے جڑے افراد کے گھر پہنچ کر ملاقات کرنے کی اطلاع دی تو میونسپل صدر سمیت نائب صدر اور کونسلروں نے رکن اسمبلی سے ملاقات کرکے تفصیلات سامنے رکھی۔ صدر نے بتایا کہ کونسل کی میٹنگ میں یہ بات طئے کی گئی ہے کہ پرانی مارکیٹ کو بند کرکے مچھلیوں کا کاروبار نئی مارکیٹ میں منتقل کیا جائے اور قانون کے مطابق جو فیصلہ کونسل کی میٹنگ میں لیے جاتے ہیں انہیں بدلنے کا اختیار انتظامیہ کو نہیں ہوتا ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت نے کروڑوں روپئے خرچ کرکے کئی مارکیٹ تعمیر کی ہے اور وہاں پر پرانی مارکیٹ کے مقابلہ میں زیادہ سہولیات ہیں اور مزید سہولیات فراہم کرانے کے لیے بھی وہ تیار ہیں۔ انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیا گھر تعمیر ہونے کے بعد پرانے گھر کو چھوڑنا پڑے گا۔ رکن اسمبلی نے تفصیلات سننے کے بعد مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ احتجاجیوں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی جائے اور ان کے سامنے یہ تمام تفصیلات سامنے رکھ کر انہیں منوانے کی کوشش کی جائے۔ انہوں نے خود میٹنگ میں شرکت کی بھی بات کہی۔
اس موقع پر عبدالرؤف نائیطے ، عبدالعظیم محتشم ، کرشنا نند پائی ، اسڈینڈنگ کمیٹی کے چیرمین فیاض ملا اوردیگر موجود تھے۔
Share this post
