بھٹکل:  لاک ڈاؤن کا اثر مچھلیوں کی قیمتوں پر برقرار

بھٹکل 09/ جون 2020(فکروخبر نیوز) شہر میں لاک ڈاؤن کے دوران سب سے زیادہ پریشانی مچھلی کی فراہمی میں ہوئی۔ لاک ڈاؤن کے دوران ماہی گیری پر بھی پابندی عائد کردی گئی اور مارکیٹ مکمل طور پر بند ہونے کی وجہ سے فراہمی بھی آسان نہیں تھی۔ لاک ڈاؤن کھلنے کے انتظار سے ہی لوگوں کو مچھلی کا شدت کا انتظار تھا۔ کیونکہ ساحلی کرناٹکا میں لوگ کھانے میں گوشت کے مقابلہ مچھلی زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ عام طور پر لوگوں کا خیال تھا کہ ماہی گیری شروع ہوتی ہی مچھلیوں کی فراہمی کا سلسلہ بھی شروع ہوگا اور یہ خیال سچ ثابت ہوا لیکن مچھلیوں کے مارکیٹ میں آنے کے باوجودقیمتوں میں کوئی گراوٹ نہیں آئی۔ عام طور پر جو مچھلی فی کلوسو سے ڈیڑھ سو کلو خریدی جاتی ہے اب اس کی قیمت دوگنی ہوگئی ہے اور لوگ مچھلی کی قیمت ہی سن کرحیرانی کا اظہار کرنے لگے ہیں۔ بانگڑہ جو عام طور پر مالدار اور غریب دونوں ہی طبقہ کے لوگ کثرت سے استعمال کرتے ہیں اس کی قیمت آسمان کو چھورہی ہے۔ نارمل سائز والا بانگڑے کی قیمت تین سو روپئے، سودالے پانچ سو روپئے اور دوڑی مچھلی فی کلو چار سو روپئے میں فروخت کی جارہی ہے۔ چھینگے کی قیمتوں میں کمی کا امکانات زیادہ تھے لیکن دن کے اوقات میں مکمل طو ر پر لاک ڈاؤن کھلنے کے باوجود اس کی قیمتوں میں کوئی گراوٹ نہیں آ رہی ہے۔ 

Share this post

Loading...