بھٹکل: یکم ستمبر 2020(فکرو خبر نیوز) شہر بھٹکل کی کم عمر طالبہ مریم رضیہ بنت مسعود صدیقہ نے دو سال کے کم وقفے میں قرآن حفظ کرکے حافظات کی فہرست میں اپنا نام شامل کیا ہے۔ خوش نصیب طالبہ مریم کی ابتدائی تعلیم مدرسہ اصلاح البنات میں ہوئی اس کے بعد بچی کی والدہ نے اس سے قرآن حفظ کرنے کی خواہش ظاہر کی تو بچی نے اس پر اپنی رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے اصلاح البنات کے شعبہ حفظ میں داخلہ لیا اور مدرسہ کی معلمات کی محنت اور گھر پر والدہ کی توجہات کے باعث ایک سال کی قلیل مدت میں کم عمر بچی پندرہ پاروں کو حفظ کرنے میں کامیاب ہوئی اس کے بعد بچی کے شوق و ذوق کو دیکھتے ہوئے گھر کی تبدیلی کی وجہ سے آزادنگر میں واقع جامعات الصالحات میں داخلہ لینا پڑا اور تعلیم جاری رکھتے ہوئے مدرسہ بند رہنے کے باوجود لاک ڈاؤن کے اوقات کا صحیح استعمال کرکے خوب محنت سے کام لیا اور پانچ سے زائد پارے خود یاد کرکے اپنی معلمہ کو سنا کر دو سال کے کم عرصہ میں حفظ مکمل کیا۔اس موقع پر اصلاح البنات کی میر معلمہ اور جامعات الصالحات کی معلمہ زینت آپا کی موجودگی میں دعائے ختم قرآن کا اہتمام کیا گیا۔جمعیت الحفاظ کے ذمہ داران میں مولانا عرفان ایس ایم ندوی اور مولانا وصی اللہ ڈی ایف ندوی نے پردہ نشیں بچی کے ختم قرآن کا مبارک عمل انجام دیا۔ مولانا عرفان ندوی نے اس موقع پر قرآن مجید کو یاد کرنے اور یاد رکھنے پر روز دیا اور اللہ کے یہاں حافظ قرآن کا مقام و مرتبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے سامعین کو حفظ قرآن کی ترغیب دی۔ اس موقع پر جمعیت الحفاظ بھٹکل کی طرف سے بچی اور اس کے والدین سمیت دونوں دینی درسگاہوں کی معلمات کو مبارکباد دیتے ہوئے اور ان کی مخلصانہ کوششوں کی سراہنا کی گئی۔
ادارہ فکر و خبر بچی اور ان کے سرپرستوں، استادنیوں کی خدمت میں مبارک باد پیش کرتا ہے۔
Share this post
