بھٹکل17؍فروری 2021(فکروخبرنیوز) اسپائنل موسکولر ایٹروفی(ایس ایم اے) نامی خطرناک بیماری میں مبتلا بچی کے نام سولہ کروڑ کی دوائی کا قرعہ نکلنے کی وجہ سے بچی کے والدین نے راحت کی سانس لی ہے۔
بھٹکل کے آزاد نگر سے تعلق رکھنے والے محمد باسل کی چودہ ماہ کی بچی فاطمہ کو پیٹھ کے پٹھوں کی بیماری ہے جس کے بارے میں مشہور ہے کہ اس بیماری کا علاج کروڑوں کے مالک افراد ہی کرسکتے ہیں کیونکہ اس بیماری کی دوا کے لیے کروڑوں روپئے درکار ہوتے ہیں جو عام آدمی کے بس کی بات نہیں ہے لیکن اللہ تعالیٰ جب کسی کے علاج کے لیے انتظام کرنے پر آئیں تو دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔ محمد باسل کی چودہ ماہ کی بیٹی فاطمہ کے علاج کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنی طرف سے انتظام کیا۔ امریکہ کی نوارٹس نامی کمپنی سال میں ایک مرتبہ قرعہ اندازی کے ذریعہ اس دوائی کو مفت فراہم کرتی ہے اور اس مرتبہ قرعہ فاطمہ کے نام نکلا اور دوائی امریکہ سے بنگلور پہنچ کر بچی کو دی جاچکی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق والدین اسی بیماری میں اپنا ایک بچہ کھوچکے ہیں اور اب اس بچہ کو بھی اس بیماری کی تشخیص کے بعد اس کا علاج بنگلورو بیپٹسٹ ہاسپٹل میں جاری ہے۔ اس اسپتال میں اب دو سو بچے زیر علاج ہیں ڈاکٹر اگنیس میتھیو کے مطابق صرف گذشتہ سال اس بیماری سے 38 بچوں نے اپنی آخری سانس لی ہے کیونکہ ان کے پاس علاج کے لیے سہولیات نہیں تھی۔
بچی کے والد باسل کے مطابق اب بچی کی طبیعت میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور بچی اب اپنا پیر ہلارہی ہے، اور مزید بہتری لیے وقت درکار ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق فاطمہ کے علاج کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوتا دکھائی دے رہا ہے، امید ہے کہ مستقبل میں اس بیماری میں مبتلا بچوں کا علاج بھی ہوجائے گا۔
انشورٹس ڈاٹ کام، ادیاوانی اور ام ڈیلی ہنٹ کے ان پٹ کے ساتھ
Share this post
