بھٹکل 13؍ نومبر 2022(فکروخبرنیوز) خلیفہ جامع مسجد میں آج غیر مسلموں کے لیے مسجد درشن کے عنوان کے تحت ایک پروگرام کا انعقاد کرکے انہیں اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے صحیح معلومات دی گئی اور مسجد اور مسلمانوں کے تعلق سے پائے جانے والے شکوک وشبہات کو دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
پروگرام میں بطورِ مہمانِ خصوصی بانی وناظم جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور مولانا عبیداللہ ابوبکر ندوی نے شرکت کرتے ہوئے کنڑا زبان میں اسلامی کی حقانیت اور اس کی خوبیوں کا تذکرہ کیا۔ مولانا نے اپنے خطاب میں انسانیت کے تعلق سے ایک دوسرے کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے آگے آنے پرزور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کے نام پر ہم سب ایک ہیں اور ہماری ہر ضرورت ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔
قاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین مدنی نے کہا کہ اس پوری کائنات کا خالق اور مالک اللہ ہے۔ اللہ نے حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا جو سب سے پہلے انسان ہیں۔ پھر اللہ نے ان کی بیوی حضرت حوا کو پیدا کیا۔ اس کے بعد اللہ نے لوگوں کی ہدایت کے لیے نبیوں اور رسولوں کو بھیجا جنہوں نے لوگوں کو اللہ کی طرف دعوت دیتے ہوئے لوگوں کو امن وامان کے ساتھ رہنے کے طریقہ سکھایا۔ مولانا نے کہا کہ صدیوں سے ہم اس ملک میں رہتے آرہے ہیں اور پورے امن وامان کے ساتھ رہتے ہیں لیکن کچھ لوگ ہیں جو ہمارے درمیان تفرقہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں جنہیں ہمیں پہچاننے کی ضرورت ہے۔ ایسے لوگ ہمارے ملک کی قوت اور طاقت کو ختم کرنے کے درپہ ہیں۔
مولانا کے بیان کا خلاصہ ماسٹر ابراہیم صاحب نے پیش کیا۔
اس موقع پر مسجد میں تشریف لانے والے غیر مسلم بھائیوں نے مغرب کی اذان اور نماز کو بھی قریب سے دیکھا ، جسے دیکھ کر انہوں نے اپنی غیر معمولی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اس مسجد میں آنے سے کئی شکوک وشبہات ختم ہوگئے۔ مسجد آکر ہم نے مسلمانوں کے عبادت کا طریقہ بھی دیکھ لیا اور ہم بڑی خوشی محسوس کررہے ہیں۔
ڈاکٹر ضمیر اللہ شریف صاحب نے استقبالیہ کمات پیش کیے ، مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کا تعارف اور ان کی خدمات پر جناب رضا مانوی نے روشنی ڈالی۔ عبدلہادی نے کنڑا میں نظم پیش کی اور مولوی اسماعیل انجم ندوی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
اسٹیج پر موگیر سماج کے صدر انّپّا موگیر، دیواڑیگا سماج کے صدر پرمیشور دیواڑیگا
صدر سد بھاؤنا منچ ستیش کمار نائک ، ایڈوکیٹ ناگراج ای ہیچ ، لارینس اور جماعت کے ذمہ داران موجود تھے۔
Share this post
