بھٹکل27؍دسمبر2021(فکروخبرنیوز) ساٹھ سالہ خاتون کے حفظِ قرآن کی تکمیل کے ایک ہفتہ کے اندر ہی اہالیانِ بھٹکل کو ایک اور بڑی خبر سننے کو مل رہی ہے۔ چون سالہ بھٹکل انجمن انجینئرنگ کالج کے پروفیسر سید ابراہیم کریکال صاحب نے مولانا ابوعبیدہ اکرمی ندوی استاد مدرسہ خیرالعلوم کے پاس حفظِ قرآن کی تکمیل کی ہے۔ اس بات میں کوئی شک وشبہ کی گنجائش نہیں کہ انسان کی نیت خالص ہو اور عزم وحوصلہ جوان ہو تو پھر عمررکاوٹ نہیں بنتی ہے۔ دن بھر کی مصروفیات میں سے تھوڑا وقت حفظِ قرآن کے لیے فارغ کریں تو بہت جلد آپ بھی حفظِ قرآن کی دولت سے مالا مال ہوسکتے ہیں۔
پروفیسر سید ابراہیم کریکال صاحب سالوں سے انجمن انجینئرنگ کالج کے سینئر پروفیسر ہیں۔ ان کے دن بھر کی مشغولیات کا اندازہ ان کے پیشے سے لگایا جاسکتا ہے۔ ایک پروفیسر اپنی ذمہ داری کے اعتبار سے کس قدر مصروف رہتا ہے وہ جگ ظاہر ہے۔ دن بھی کی تھاوٹ کے باجود ان کا حفظِ قرآن کے لیے اپنا وقت فارغ کرنا بڑی ہمت کی بات ہے۔
انہوں نے فکروخبر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سال 2017 میں تصحیحِ قرآن کے لیے مولانا محمد صادق اکرمی ندوی سے رجوع کیا۔ جس کے بعد مولانا نے مجھے حفظ شروع کرنے کا مشورہ دیا۔ میں نے مولانا سے کچھ مدت بعد حفظ شروع کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے تو حفظ شروع کرنے کے لیے کہہ دیا لیکن یہ کوشش آگے نہیں بڑھ رہی ہے۔میں نے مولانا سے ایک حافظِ قرآن کو میری تلاوت سننے کے لیے مقرر کرنے کی درخواست کی جس پر انہوں نے اپنے فرزند مولانا ابوعبیدہ اکرمی ندوی کو اس کی ذمہ داری سونپ دی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پچاس سے زائد عمرکے افراد میں کئی افراد حفظِ قرآن کی دولت سے مالا ہوچکے ہیں جن میں بھٹکل کی مصروف ترین دو شخصیات قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی اوردوسری شخصیت شہر کے ممتاز عالمِ دین اورآل انڈیا پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا محمد الیاس ندوی بھی حفظِ قرآن کی سعادت حاصل کرچکے ہیں۔
فکروخبر پروفیسر سید ابراہیم کریکال صاحب کی خدمت ہدیۂ تبریک پیش کرتا ہے۔
Share this post
