انہوں نے ٹیم مالکان سے درخواست کی کہ فیڈریشن کے اصول وضوابط پر عمل کرے اورساتھ ہی ساتھ دورانِ ٹورنامنٹ فیڈریشن کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر بھی سختی سے عمل کریں۔ منتخب شدہ ٹیم مالکان کی ٹیمیں کچھ اس طرح ہوں گی جو اس کبڈی لیگ میں شرکت کریں گی جس میں سے دو ٹیموں کے مالک غیر مسلم ہوں گے ۔ ٹیموں کی تفصیلات کچھ اس طرح ہے ۔ آئی این این بلس ، بوم بوم سلور ، مولیا ، آپشن ، نائٹ رائڈر ، نائٹ چلینجیرس ، امیج ، بھٹکل ہنٹرس ، سم اور رائڈر ۔ ملحوظ رہے کہ بھٹکل لیگ کبڈی کا آغاز اس مہینہ کے 27,28,29,30 کو وائی ایم ایس اے گراؤنڈ میں ہوگا ۔
منگلور : عطیہ شدہ ا خون کی میعاد ختم : 43یونٹ ضائع کیے جائیں گے
عوام میں شدید ناراضگی
منگلور 09؍ نومبر (فکروخبرنیوز) جنوبی کنیرا کے ریڈ کراس یونٹ اس بار جملہ 43خون کے یونٹس کی میعاد ختم ہونے کی وجہ سے ضائع کر دے گی۔ اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈرگس کنٹرول کے ذمہ دار کے وی ناگراج نے کہا کہ عطیہ کی ہوئی خون کی میعاد صرف 35دن ہوتی ہے ۔ یہ میعاد گذرنے کے بعد اس خون کو استعمال میں نہیں لایا جاسکتا ۔ خون کی اس بھاری مقدار کے ضائع ہونے پر عوام میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے ۔ خون کے عطیہ کرنے میں آگے بڑھنے والی مختلف تنظیموں کو بہت دکھ ہورہا ہے کہ بڑی محنت سے جمع کیاجانے والا خون اس طرح ضائع ہورہا ہے۔ ایک سماجی کارکن ہنومنتھ کامتھ نے کہا کہ خون بڑی قیمتی چیز ہے او رخون عطیہ کرنے والوں کے لیے یہ بڑے درد کی بات ہے کہ خون کا استعمال نہیں ہوسکا انہوں نے کہا کہ خون عطیہ لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کو عطیہ کیے گئے خون کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے صحیح اقدامات کرنے چاہئے۔ ڈپٹی کمشنر نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خون جیسی قیمتی شئی مستقبل میں ضائع ہونے سے بچانے کے لئے انتظامات کیے جائیں گے اور اس سلسلہ میں کل ایک خصوصی نشست منعقد ہوگی جس میں افسران اس مسئلہ پر تبادلۂ خیال کرتے ہوئے خون کے ضائع ہونے سے بچانے کے لیے ایک لائحہ عمل تیار کریں گے ۔
جعلی ریپ کا بہانہ بنا کر اسکول ڈراپ کرنے والی طالبات
ہاسن 09؍ نومبر (فکروخبرنیوز) جعلی ریپ معاملہ کا بہانہ بناکر والدین کو گمراہ کرنے والی طالبات کے ایک گروہ کو یہاں ہاسن پولیس نے منظر عام پر لاتے ہوئے طالبات کے والدین کو حیرت میں ڈال دیا ہے ۔ اطلاع کے مطابق ہاسن پولیس تھانہ میں ہائی اسکول کے دو طالبات نے جعلی ریپ معاملہ درج کرتے ہوئے والدین کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ۔ سدھارتھ ہائی اسکول کے نو یں جماعت کی ایک طالبہ نے شکایت درج کرائی ہے کہ نوجوانوں کی ایک ٹولی نے پیدل چلنے کے دوران اس کے ساتھ چھیڑخانی کی کوشش کی۔ جب لڑکی نے مدد کے لیے آواز لگائی تو انہو ں نے بلیڈ سے وار کرتے ہوئے اس کا یونیفارم پھاڑ دیا اور ہاتھ زخمی کردیا جس کے بعد نوجوان موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس نے اس معاملہ کو سنگینی سے لیتی ہوئے تحقیقات شروع کردی جس کے ایک دن بعد ہی پتہ چلا کہ اسکول میں چھٹی کرنے کے لیے طالبہ نے اس طرح کا جعلی ریپ کا بہانہ بنایا تھا ۔ عوام اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ کم عمر طالبہ کے ذہن میں ریپ کا بہانہ بنانے کی بات کیسے آئی ؟؟
Share this post
