بھٹکل 15؍اکتوبر 2022(فکروخبرنیوز) جماعت المسلمین بھٹکل کا سالانہ اجلاسِ عام کل بروز جمعہ بعد عشاء جامع مسجد بھٹکل میں منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر جماعت کے جنرل سکریٹری مولانا طلحہ رکن الدین ندوی نے سال بھر کی رپورٹ پیش کی۔ جماعت کے مختلف پلیٹ فارم سے انجام پانی والی خدمات کا مولانا موصوف نے تفصیل سے بیان کیا اور اس میں تعاون کرنے والوں کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ مولانا نے جماعت کی جانب سے عنقریب منعقد ہونے والے پروگرام کی تفصیلات بھی سامنے رکھی اور اس کو کامیابی سے ہمکنار کرانے میں عوامی تعاون کی اپیل بھی کی۔ مولانا نے کہا جماعت کے استحکام کے لیے وقتاً فوقتاً اپنے مفید مشوروں سے نوازتے رہیں اور جماعتی استحکام کے لیے ایسے افراد کا انتخاب کریں جو جماعت کے کاموں کو بہتر سے بہتر طریقہ پر آگے لے جائیں۔
امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے جماعت کی اہمیت اور موجودہ دور میں اس کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت تقریباً ایک ہزار سالہ تاریخ رکھتی ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ ہمارے اسلاف جب یہاں پہنچے تو انہوں نے جماعت کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی اور جماعت کے قیام کے ساتھ لوگوں کو جوڑے رکھا اور الحمدللہ آج تک یہ سلسلہ جاری ہے۔ لہذا موجودہ دور کی ضرورت ہے کہ ہم بھی جماعت کے ساتھ اپنے تعلقات رکھیں بلکہ اسے مضبوط سے مضبوط تر بنائیں۔ مولانا نے کہا کہ ذمہ داران کے تعلق سے اگر کسی بھی طرح کی شکایات کو تو دفتر پہنچ کو اس کو رفع کرنے کی کوشش کریں۔ کسی فرد کی غلطی کو ادارہ پر محمول نہ کیا جائے۔ مولانا نے اس بات کی طرف حاضرین کی توجہ مبذول کرنے کی کوشش کی کہ دشمن کا حملہ اداروں پر ہوتا ہے۔ ان کا اصل نشانہ ادارے ہوا کرتے ہیں اور اس کا موقع وہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ خصوصاً آپسی نزاعات سے دشمن کو فائدہ حاصل کرتا ہے۔
حاضرین کی جانب سے کئی مسائل پر ذمہ داران سے سوالات کیے گئے جن کے جوابات دئیے گئے۔
نائب صدر جماعت جناب ایس جے ہاشم صاحب نے صدارتی خطاب کیا جبکہ ان سے قبل نائب قاضی اول مولانا محمد انصار ندوی مدنی نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔
قاضی جماعت مولانا عبدالرب ندوی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا جبکہ نائب قاضی دوم مولانا مفتی عبدالنور ندوی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
دعائیہ کلمات پر یہ اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔ اسٹیج پر مولانا عبدالعلیم قاسمی ، جناب ماسٹر شفیع صاحب ، جناب محمد صادق پلور ، نائب قاضی اول مولانا انصار ندوی اور دیگر موجود تھے۔
Share this post
