بھٹکل15؍ جنوری 2024 (فکروخبرنیوز) یہاں کے جالی پنچایت حدود میں دیوی نگر لکھے بورڈ کے قریب تنازعہ کی وجہ سے دونوں فریقوں کے درمیان کچھ دیر کے لیے گرما گرمی دیکھی گئی لیکن پولیس کی مداخلت کے بعد حالات پوری طرح قابو میں آگئے۔
دراصل دیوی نگر سیکنڈ کراس جانے والے موڑ پرمکہ مسجد موجود ہے اور اسی کے قریب واقع ایک بورڈ پر روغن کیا گیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ یہاں پہلے صرف بورڈ موجود تھا لیکن اب روغن کیے جانے کے بعد وہاں ایک جھنڈا لگانے کی کوشش کی گئی جس پر اقلیتی برادری کے لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔
اقلیتی برادری کے لوگوں کا ماننا ہے کہ فریقِ مخالف نے وہاں ایک بینر لگانے کی کوشش کی لیکن اس پر اعتراض جتایا گیا۔ پولیس کی مداخلت کے بعد معاملہ کل تک ٹھنڈا ہوگیا تھا لیکن آج صبح معاملہ اس وقت گرمایا جب وہاں کھمبا موجود نہ تھا۔ چیف آفیسر کے حکم پر آج صبح قریب چار بجے پولیس کی موجودگی میں کھمبا ہٹادیا گیا جس پر نوجوان آپے سے باہر ہوگئے اور پولیس کے ساتھ لفظی جھڑپ شروع ہوگئی۔ جب انہیں پتہ چلا کہ جھنڈا چیف آفیسر کے حکم پر اتارا گیا ہے تو وہ دھرنے پر بیٹھ گئے اور چیف آفیسر کو موقع پر حاضر ہونے کا مطالبہ کرنے لگا۔ پولیس کی بھاری تعداد نے حالات پر قابو بنائے رکھا اور انہیں یہ بتایا کہ کل صبح تحصیلدار کی صدارت میں دونوں فریق کے ذمہ داران کے ساتھ ایک نشست بلائی گئی ہے جس پر اس مسئلہ پر بات چیت ہوگی۔ اب دیکھنا ہے کہ کل تحصیلدار کی موجودگی میں کیا فیصلہ ہوتا ہے
Share this post
