بھٹکل 12/ اگست 2020(فکروخبر نیوز) جالی پٹن پنچایت کی نئی عمارت کی تعمیری کام پر سوال کھڑے کرتے ہوئے پنچایت ممبران نے اسسٹنٹ کمشنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے جس کے ذریعہ انہوں نے تحقیقات کر ضروری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فکروخبر سے بات چیت کرتے ہوئے جالی پٹن پنچایت کے سابق صدر آدم پنمبور نے بتایا کہ پنچایت کی موجودہ عمارت ایک کونے میں واقع ہونے کی وجہ سے کئی لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کڈونا کٹے ڈیم اور وینکٹاپور پل سے جالی پنچایت دفتر جانے کے لئے کئی کلومیٹر طئے کرنے پڑتے ہیں، اس لئے ہمارا خیال تھا کہ جالی پٹن پنچایت کی عمارت ایسی جگہ پر تعمیر ہو جس سے جملہ لوگوں کو جانے آنے میں آسانی ہو۔ ہم نے 29 دسمبر 2018کو ایک ٹہراؤ پاس کرتے ہوئے پنچایت کی تعمیر کے لئے دو اراضی کی نشاندہی کی۔ انہو ں نے بتایا کہ اس وقت تک پنچایت صدر کی مدت ِ کار ختم ہوگئی۔ اس دوران کسی نے جالی پٹن پنچایت سے تقریباً آدھے کلومیٹر دور ہاڑی اراضی سروے نمبر 242پر پنچایت کی تعمیری کام کے لئے کوشش کی اور ہمارے علم میں لائے بغیر ہی اس کا تعمیری کام بھی شروع کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب ٹہراؤ پاس ہوا تو جملہ ممبران اس اراضی پر تعمیری کام کے مخالف تھے لیکن اب یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ اس اراضی پر دوبارہ کام شروع کیا جائے۔ اس لئے اسسٹنٹ کمشنر کے نام میمونڈ م دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملہ کی مکمل تحقیقات کی جائے۔
Share this post
