بھٹکل: 15دسمبر2020 (فکروخبر نیوز) شہر میں تقریباً دو سو کروڑ کے یو جی ڈی منصوبہ کے تحت جاری کام پر جالی پٹن پنچایت کی میٹنگ میں روک لگانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ فکروخبر کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے سابق صدر پنچایت جناب آدم پنمبور نے بتایا کہ بھٹکل میں جالی پٹن پنچایت اور بلدیہ حدود میں یو جی ڈی منصوبہ کے لیے تقریباً دوسو کروڑ روپئے مظور ہوئے ہیں اور جالی پنچایت حدود میں ستر کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔ سال 2017 میں پنچایت میں اس بات کا فیصلہ لیا گیا تھا کہ جب تک واٹر بورڈ کی طرف سے اس منصوبہ کی تمام تر تفصیلات سامنے نہیں آتی اور وہ ہمیں مطمئن نہیں کرتی اس وقت تک اس منصوبہ پر کام نہیں ہوگا۔ واٹر بورڈ کے افسران کے ساتھ ہماری نشستیں ہوئیں لیکن وہ ہمیں پوری طرح مطمئن نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ پنچایت کی اجازت کے بغیر یہ کام جاری ہے اور آج پنچایت کی منعقدہ میٹنگ میں تمام تر تفصیلات سامنے آنے تک دوبارہ اس کام پر روک لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ الزام عائد کیاہے کہ موجودہ جاری کام کو لے کر کئی طرح کی باتیں گردش میں ہیں اوریہ کام اگر صحیح طرح سے انجام نہیں پایا تو مستقبل میں عوام کے لئے جو مشکلات ہوں گی اس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ انہوں نے شہر کے غوثیہ محلہ کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہاں پر آج بھی کئی کنویں ناقابلِ استعمال ہوچکے ہیں اور عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور وہ نہیں چاہتے ہیں یہی حالت ہمارے اس علاقہ کی ہوجائے۔ یوجی ڈی کی ضرورت پر انہوں نے فکروخبر کو بتایا کہ مستقبل کو دیکھتے ہوئے یو جی ڈی منصوبہ شہر کے لیے بہت ضروری ہے لیکن یہ اس وقت فائدہ دے گا جب تمام اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کیا جائے۔ انہوں نے جاری منصوبہ پر سیاسی دباؤ ہونے کا بھی الزام عائد کیا۔ مزید کہا کہ آج لیے گئے فیصلہ سے واٹر سپلائی بورڈ کو آگاہ کیا جائے گا اور اس کی ایک کاپی ڈپٹی کمشنر کو بھی ارسال کی جائے گی۔
Share this post
