بھٹکل03؍ ستمبر 2018(فکروخبر نیوز) ملک کے ہر کونے سے تشدد کی خبر یں آرہی ہیں اور انسانیت کے لیے کام کرنا تو درکنار ، انسانیت کے تعلق سے ہمدری کا اظہار بھی نہیں کیا جارہا ہے ، اخبارات اور سماجی رابطوں کے سائٹس سے ہمیشہ ہمیں یہ خبریں پہنچتی ہیں کہ کل ڈوبتے لوگوں کو بچانے کے بجائے لوگ ان کی ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی لے کر مزے لیتے ہیں ، ایسے میں انسانیت کے لیے بلا تفریق مذہب وملت اپنی جان قربان کیے جانے کی مثال ان افراد کے منھ پر زور دار طمانچہ ہے جو تشدد پر یقین رکھتے ہیں اور ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا کرکے انسانیت کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ۔
بات ہے شہر بھٹکل سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی جس نے اپنے ساتھی کو بچانے کے لیے اپنی جان قربان کردی۔ محمد ضمیر ابن اسلام صاحب مقیم کارگیدے بھٹکل اپنے ساتھیوں کے ساتھ سیر وتفریح کے لیے شیرور جنگلی پیر گیا ہوا تھا ۔ جہاں انہوں نے تیراکی کرنے کا ارادہ کیا۔ پچھلے دنوں بھٹکل میں ہوئی زور دار بارش کے نتیجہ میں ندیاں اور نالے میں بہاؤ معمول سے زیادہ دیکھا جارہا ہے اور پانی میں کھینچاؤ بھی ہے۔ ایسے میں تیراکی کی غرض سے ندی میں اترنا خطرے سے خالی نہیں تھالیکن اپنے ساتھیوں کو تیراکی کرتے دیکھ کر محمد ضمیر نے بھی پانی میں اترنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے ساتھ اس کا پڑوسی اوردوست راجو ستیش نائک بھی اس کے ساتھ تیراکی کرنے لگا۔ کچھ دیر گذرنے کے بعد راجو ستیش نائک پانی کے گہرائی میں جانے لگا اور مدد کے لیے آواز دینے لگا۔ تو ضمیر نے بنا اپنی پرواہ کیے اس کی مدد کے لیے آگے بڑھا اور اسے کنارے لانے کی پوری کوشش کی لیکن کوشش کامیاب نہ ہوسکی اور دونوں ندی کی گہرائی میں چلے گئے۔ واقعہ دیکھنے میں چھوٹا معلوم ہورہا ہے لیکن اپنے اندر چھپے انسانیت کا ایک عظیم پیغام دے رہا ہے۔
Share this post
