بھٹکل: یکم ستمبر 2021(فکرو خبر نیوز) ہیبلے پنچایت حدود میں کچرہ نکاسی یہاں کے عوام کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ کئی مرتبہ عوام نے اس مسئلہ کے حل کے لیے کوششیں کرتے ہوئے پنچایت کے ذمہ داران کو میمورنڈم بھی پیش کیا ہے لیکن مسئلہ جوں کا توں ہے۔
آج حنیف ویلفیر اسوسی ایشن کی جانب سے مسجد عمیر ، مسجد ابوبکر صدیق ، مسجد فاطمہ ، مسجد طلحہ اور مسجد منیری کے ذمہ داران اور یہاں کی عوام نے احتجاج کرتے ہوئے پنچایت کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے اس مسئلہ کو سات دن کے اندر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اور اس مسئلہ کو حل نہ کرنے کی صورت میں اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کے سامنے اس مسئلہ کو اٹھانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
اس موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حنیف آباد کے وارڈ ممبر جناب سید علی مالکی نے کہا کہ یہ مسئلہ آج کا نہیں ہے بلکہ سالوں سے یہ مسئلہ کھڑا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سوچھ بھارت کے تحت اب ہر پنچایت میں کچرہ نکاسی کا کام جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے دس گنٹہ اراضی کا بھی انتخاب کیا ہے اور گذشتہ پنچایت کی میعاد میں سینتالیس لاکھ روپیہ بھی مختص کیا گیا ہے۔ اب جگہ ہے اور پیسے بھی ہیں لیکن مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے یہ کہا کہ اب عوام کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے ویمن سینٹر کی طرف سے گھر گھر سے کچرہ اٹھانے کے لیے گاڑی بھی عطیہ کی جاچکی ہے اس کے باوجود کچرہ نکاسی نہیں ہوپارہی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک ہفتہ کے دن یہ مسئلہ حل کیا جائے۔
حنیف ویلفیر کے صدر جناب نثار رکن الدین نے کہا کہ ہم کچرہ نکاسی کے سلسلہ میں ایک میمورنڈم پیش کیا ہے اور پی ڈی او نے اس مسئلہ کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ مسئلہ کئی سالوں سے ہے۔
اس موقع پرایک پنچایت ممبر کی جانب سے بے جا اعتراض کرنے پر احتجاجیوں نے اسے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کی بات کی پرزور مخالفت کی ، اس دوران گرما گرم بحث بھی ہوئی اور ہر ایک نے اس کی باتوں کی مخالفت کی اور مذمت بھی کی ۔
Share this post
