بھٹکل 10؍ ستمبر 2018(فکروخبر ) پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف کانگریس کی جانب سے منائے گئے بند کو بھٹکل میں ملا جلا اثر رہا۔ بڑے بازاروں کے ساتھ تعلیمی ادارے بھی مکمل طور پر بند رہے۔ بازاروں میں چہل پہل معمول سے کم رہی لیکن بعض دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں لیکن خریدار نہ کے برابر رہے۔شہر میں رکشہ یونین کی جانب سے بند کو کامیاب بنانے کے لیے کچھ اقدامات نہیں کیے گئے اور یہ سرویس معمول کے مطابق جاری رہی۔ یہاں کی سیاسی اور سماجی تنظیم مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کی جانب سے منعقدہ ہنگامی میٹنگ میں اس بند کو مکمل طور حمایت دی گئی جس کے بعد ایک مخصوص طبقہ کی دکانیں اور ان کا کاروبار مکمل طور پر بند رہا۔ شہر کے مشہور مارکیٹ گلف بازار (محمد علی روڈ) پوری طرح سنسان نظر آئے۔ مین روڈ پر بھی اکثر دکانوں نے بند کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا تعاون پیش کیا۔ شہر کے نئے علاقوں میں مدینہ کالونی اور اس کے اطراف میں واقع دکانیں بھی مکمل طور پر بند رہی۔ کے ایس آرٹی سی اور نجی بس کے مالکان نے بھی اس بند میں کانگریس کی حمایت کی وجہ سے مسافروں کو بھاری پریشانیوں کا نقصان اٹھانا پڑا ۔ اکثر مسافر بس اڈے کے باہر لاریوں اور دیگر سواریوں کو روکتے ہوئے دیکھے گئے۔ کئی ایک نے رات میں بند کی خبر ملتے ہی سفر کے ارادے ملتوی کردئیے۔ شہر میں پولیس کا بھی سخت بندوبست کیا گیا تھا۔خبر لکھے جانے تک کسی بھی ناخوشگوارواقعہ کی اطلاع ہمیں موصول نہیں ہوئی ۔
Share this post
