بھٹکل 31؍ جولائی 2018(فکروخبر نیوز) شہری بلدیہ کی آج جنرل باڈی میٹنگ آج دوپہر تین بجے منعقد کی گئی جس میں کئی اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا ۔ میٹنگ میںیوجی ڈی کے لیے چار ایکڑ زمین فراہم کرنے کا اہم فیصلہ لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بھٹکل شہری بلدیہ کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے اس سے قبل دو سو کروڑ روپئے منظور کیے گئے تھے جس کے تحت ڈرینیج کی پریشانیوں کے چھٹکارا دلانے کے لیے اہم کام کیے جانے تھے۔ اس کے تحت متعلقہ محکمہ کی جانب سے بلدیہ کی وینکٹاپور میں واقع اراضی میں سے چار ایکڑ زمین اس کے لیے طلب کی گئی تو بلدیہ نے اس شرط پر یو جی ڈی کے لیے اپنی اراضی دینے کا فیصلہ کیا ہے کہ تعمیری کام میں اینٹوں کے بجائے کانکریٹ کا استعمال کیا جائے تاکہ یہ پانی کسی بھی صورت میں کنوؤں میں داخل نہ ہونے پائے۔ ان کا ماننا ہے کہ اس سے قبل یہ سسٹم اس وجہ سے فیل ہوگیا ہے کہ اس کے تعمیری کاموں میں اینٹوں کا استعمال کیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے ڈرینیج کا پانی کنوؤں میں داخل ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ میٹنگ میں بینگرے پنچایت سے متعلق ایک مسئلہ میں زیر بحث لایا گیا جس کے تحت کچرہ نکاسی کے لیے بلدیہ کا تعاون کا تھا جس کو اس میٹنگ میں منظوری نہیں مل سکی ۔یادرہے کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے بینگرے کے عوام کے لیے ان ہی کے پنچایت میں ایک جگہ مختص کی گئی تھی جس کے خلاف وہاں کے ذمہ داروں نے عوام کے ساتھ اس کی مخالفت کی اور تحصیلدار کے ذریعہ ڈی سی کے نام ایک یادداشت بھی پیش کی گئی تھی۔بینگرے کے عوام نے بلدیہ کے نام بھی ایک خط لکھ کر ان سے درخواست کی تھی کہ بینگرے پنچایت کے حدود میں آنے والے گھروں کا کچرہ نکاسی کے لیے شہری بلدیہ اپنا جگہ فراہم کرے ۔ایجنڈے کے تحت اس اہم مسئلہ کو مذکورہ میٹنگ میں زیر بحث لایا گیا لیکن اس کو منظور ی نہیں مل سکی ۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسکیموں کی تفصیلات اردو زبان میں بھی جاری کرنے پر بحث کی گئی جس کو منظور ی بھی ملی۔ اسی طرح میٹنگ میں کئی اہم امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا ۔
Share this post
