بھٹکل بلدیہ (میونسپل) کو صفائی ستھرائی میں ضلعی سطح پر دوسرا مقام، عوام پر اب دوہری ذمہ داری عائد ہوگئی ہے

(فکروخبر کی خصوصی رپورٹ) 

بھٹکل: 29/ جنوری 2020(فکروخبر نیوز)  صفائی ستھرائی کسی بھی محلہ اور شہر کا اہم ترین مسئلہ ہے۔ جب یہ نظام بگڑجاتا ہے تو عوام و خواص تمام افراد اس کی زد میں آجاتے ہیں۔عوام ذمہ داروں پر اس نظام کی درستگی کے لیے دباؤ بناتے ہیں اور جب تک یہ نظام صحیح نہ ہوجائے گھر سے دفتر اور گلیوں سے لے کر سڑکوں پر اس کا اثر نظر آجاتا ہے۔ اکثر لوگ مجبوری کے درجہ میں کچرہ سڑکوں کے کنارے ڈال آتے ہیں اور بہت کم تعداد ان لوگوں کی ہے جو سرے عام کچرہ پھینکنے کے بجائے محفوظ مقام تلاش کرتے پھرتے ہیں اور جب نہیں مل پاتا تو وہ اپنے گھر کے حدود میں ہی جمع کرکے اسے آگ کے حوالے کرتے ہیں۔  
    بھٹکل شہر جہاں ہمیشہ کچرہ نکاسی کا مسئلہ عوام کے لیے درپیش رہا۔شہر میں جب کئی جگہوں پر بلدیہ کی جانب سے بڑے بڑے ڈبے رکھے گئے تھے تو اکثر لوگ کچرہ اس ڈبے میں پھینکنے کے بجائے باہر ہی پھینک آتے تھے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ اس مقام تک پہنچنے کے بعد وہاں کھڑا رہنا دشوار ہوتا۔ اپنی سواری پر سے ہی کچرہ اس ڈبے میں ڈالنے کی کوشش کی جاتی۔ کبھی یہ مشق کام کرجاتی اور کبھی نشانہ خطا کرجاتا۔ اس پر مزید یہ کہ جب جانور یہاں ڈیرا ڈالتے تو ایک مقام کا کچرہ دوسرے مقام تک پہنچتا۔ بسا اوقات یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ کچھ دیر قبل کچرہ اس مقام پر پھینکنے کے بعد وہی کچرہ انہی گھروں کے سامنے بھی پایا گیا جن کے یہاں سے یہ کچرہ وہاں پھینکا گیا تھا۔ اس کی وجہ وہاں ڈیرہ ڈالے وہ آوارہ جانور تھے جو ایک مقام کا کچرہ دوسرے مقام تک منٹوں میں پہنچاتے تھے۔ 
    اس سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے شہر کے مختلف اداروں نے مثبت قدم اٹھائے۔ مجلس اصلاح وتنظیم کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ اس مسئلہ کو حل کیا جائے لیکن یہ مسئلہ اتنا سنگین تھا کہ فوری حل ہونا مشکل تھا۔ مسلم خلیج کونسل کی نشستوں میں بھی اس پر کئی مرتبہ بحث ہوئی، کونسلروں کی توجہات بھی اس جانب مبذول کرائی گئی، انہوں نے اپنے طور پر کوششیں شروع کیں۔مسلم خلیج کونسل نے عوامی بیداری کے لیے شہر کے کئی اہم مقامات پر صفائی ستھرائی سے متعلق کئی ہورڈنگس لگائے لیکن مسئلہ یہاں آکر اٹک جاتا کہ عوام میں تو بیداری پیداہونے کے بعد جب کچرہ نکاسی کا نظام درست نہ ہوتو پھر عوام میں بیدلاری پیدا کرنے کے کوئی معنی نہیں رہ جاتے۔ کئی مرتبہ ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ خود مسلم خلیج کونسل کے ذمہ داروں نے مسلم یوتھ فیڈریشن کے تعاون سے کئی مقامات پر صفائی وستھرائی کا اہتمام کیا۔ اس کام کے لیے مقامی میڈیا نے بھی ذمہ داروں کا بھرپور ساتھ دیا اور بحسنِ خوبی انہو ں نے اپنی ذمہ داری ادا کیں۔ لیکن مسئلہ حل ہونے کا نا م لے رہا تھا۔ جب اس پر از سر نو غور کیا گیا اور اس کی وجوہات جاننے کی کوششیں کی جانے لگیں تو سب بڑی وجہ بلدیہ میں کچرہ نکاسی کے لیے جتنی گاڑیاں درکار ہونی چاہیے وہ مفقود تھی۔مسلم خلیج کونسل نے اس سلسلہ میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے تقریباً آٹھ لاکھ روپئے کی خطیر رقم خرچ کرکے ایک منی لاری بھٹکل بلدیہ کو ہدیہ کی۔ دیگر اداروں نے اپنے اپنے طور پر کوششیں شروع کیں تب جاکر شہر کے مختلف ادارے، اسپورٹس سینٹرس اور بلدیہ کے ذمہ دار اس پر قابو پانے میں ایک حد تک کامیاب ہوگئے۔ بلآخر سبھوں کی ملی جلی کوششوں کے بعد ایک حد تک اس مسئلہ پر قابو پانے کی شکلیں پیدا ہوگئیں۔
    آج یہ کوششیں رنگ لاتی نظر آرہی ہیں۔ شہر کے اکثر محلوں میں گھر گھر کچرہ نکاسی کا نظام کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے، اب پہلے کی طرح سڑکوں پر کچرہ بھی نظر نہیں آرہا ہے۔ بلدیہ کی کچرہ نکاسی والی ٹیم اس پورے نظام کوبحسنِ خوبی انجام دی جارہی ہے او ریہ بات سچ ثابت ہوتی دکھائی دے رہی ہے کہ مل جل کر مسئلہ کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اس کے لیے منظم لائحہ عمل تیار کرکے اس سے نمٹنے کے لیے جب پیش رفت ہوتی ہے تو وہ ضرور رنگ لاتی ہیں۔ 
    ضلع کے ہیڈکوارٹر کاروار میں یومِ جمہوریہ کے موقع پر بھٹکل بلدیہ کو ملنے کا والا ضلعی سطح کے دوسرے مقام کا ایوارڈ مل جل کر کی جانے والی کوششوں کا ایک ثمرہ ہے اور شہر والوں کو یہ بھی پیغام دے رہا ہے کہ اس نیک نامی کی بقا کے لیے اسی طرح کی کوششیں اور جدوجہد مستقبل میں بھی جاری رہیں تو وہ دن دور نہیں کہ بھٹکل کو کچرہ نکاسی کے منظم عمل کی وجہ سے ضلعی سطح پر اول مقام سے نوازا جائے گا۔ 
    اب شہر کے ذمہ داروں اور ساتھ ہی عوام پر بھی دوہری ذمہ داری عائد ہوگئی ہے۔ جن محلو ں میں کچرہ نکاسی کا نظام مستحکم ہے اس کو مزید بہتر انداز
میں انجام دینے کی کوششیں کرنی ہے اور جن پنچایت حدود کے علاقوں میں یہ نظام مستحکم نہیں ہوسکا جس کی وہاں کے رہائشیوں کو ہمیشہ شکایت رہی ہے اس کو بھی بہتر کرنے کے لیے مل کر کوششیں کرنی ہے تاکہ صرف بھٹکل شہر نہیں بلکہ پورا تعلقہ دوسروں کے لیے مثالی بن جائے۔ 

Share this post

Loading...