انجمن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ میں اسپیک فار انڈیا کے تحت مسابقے کا انعقاد(مزید ساحلی خبریں)

اس موقع پر بطور مہمانانِ خصوصی جناب محی الدین جیلانی شاہ بندری مدعو تھے اور پروگرام کی صدارت جناب عبدالرحمن صدیقی نے انجام دی۔ اسپیک فار انڈیا کے ذمہ داران میں جناب کنال ایس ایف آئی اور جناب پردیپ ایم پی نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی اور نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
زونل لیول طلباء میں منتخب ہونے والے طلباء کے نام کچھ یوں ہیں۔
محمد عاکف ، انجمن انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ بھٹکل 
رامار ایم نائک : جی ایف جے ہوناور 
بھومکا بھٹ : سرسوتی پی یو کالج کمٹہ 
صابرہ ثویبہ : انجمن گرلس پی یو کالج 
محمد نظیف : انجمن ڈگری کالج 


منگلور :بے قابوسوفٹ کارپلٹا کھاگئی:ڈرائیور محفوظ

منگلور۔30؍ نومبر ۔2016۔(فکرو خبر نیوز)آج 30؍ نومبر بدھ کے دن صبح شہر مینگلور کے کنٹیکن علاقہ میں ایک ماروتی سوفٹ کار کے ڈ رائیورر کی گرفت سے بے قابو ہو کر سڑک حادثہ کا شکار ہو نے کی خبر فکرو خبر کو مو صول ہو ئی ہے ،بتا یا جاتا ہے کہ بھٹکل کے مضافات میں واقع شہر مینگلور کا کنٹیکن بس اڈے کے قریب والا حصہ لو گوں کے لئے پریشانی کاباعث بن گیا ہے ،جہاں پر ایک ہفتہ کے دوران پانچ سے زائد سڑک حادثات رونما ہو چکے ہیں،اسی طرح کا ایک بھیا نک حادثہ آج صبح اسی جگہ پر پیش آیا ،جب تیز رفتار ماروتی سوفٹ کار بے قابو ہو کر پلٹا کھاتے ہو ئے ایک دوسرے شخص کی ملکیت والے بنجر علاقہ میں جاگری،مقا می لو گوں کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی سے کار ایک بنجر علاقہ میں جاگری ،ورنہ اگر اس کے قریب میں مو جود کھمبے سے جا ٹکرا تی تو یہ حادثہ ایک بھیا نک شکل اختیار کر تا ،لیکن خوش قسمتی سے ڈرائیور بال بال بچ گیا ،مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ سڑک کے کشادہ اور راستہ کے صاف ہو نے کی بنا پر وہاں سے سواریاں تیز رفتاری سے گذرجاتی ہیں ،جس کی وجہ سے وہ بڑے حادثہ کا شکار ہوتی ہیں ،اس لئے انھوں نے ٹرافک آفسر سے اس بات کا مطالبہ کیا کہ وہاں پررفتار کو روکنے کے لئے کو ئی گیٹ یا بریگیڈ لگادی جائے تاکہ آئندہ اس طرح کے حادثات سے بچا جا سکے ،منگلور ٹرافک پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر تمام چیزوں کا جائزہ لیتے ہو ئے عوام کو اس سلسلہ میں اقدام کر نے کی امید دلائی ۔


بھٹکل کے پڑوسی تعلقہ اُڈپی میں زیر تحویل چھ ملزمان کوتحقیقات کے لئے پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا 

اڈپی۔30؍ نومبر ۔2016۔(فکرو خبر نیوز) بھٹکل کے مضافی تعلقہ میں واقع اڈپی سے تعلق رکھنے والے 6؍ مجرموں کو مقدمہ کی سماعت کے تحت حراست میں لئے جانے کی اطلاع فکرو خبر کو مو صول ہو ئی ہے ،ٖمو صولہ اطلاعات کے مطا بق انجارو کے ہیریڈکا جیل حملہ کے کیس میں ملوث مجرمان کو تحقیقات اور تفتیش کے لئے پولیس کسٹڈی میں بھیج دیا گیا ہے ،میڈیا سے بات چیت کر تے ہو ئے ایڈیشنل ایس وشنو وردھن نے کہا کہ ان چھ مجرموں پر بہت سارے گھمبیر الزامات ہیں،جس کی تحقیقات کے لئے ان کو پولیس کسٹڈی میں منتقل کیا گیا ہے ،ان چھ ملزمان پر یہ بھی الزام ہے کہ ارشاد اور محی الدین نامی دونو جوانوں پر انھوں نے جیل کے اندرحملہ کیا تھا،جن پر بچھڑا چوری اور پولیس کانسٹیبلسے بدتمیزی کا الزام ہے اور ہیریڈکا جیل کے بلاک 01میں مقید تھے،جہاں پر ناشتہ کے وقفہ کے دوران چھ مجرموں نے ان دو نوں پر حملہ کر دیا ،ارشاد اور محی الدین نے حملہ کر نے والوں کے نام اس طرح سے گنا ئے ہیں ،پر تھیک ،سوکمار،منجیش،سندیپ شیٹی،اکھلیش شیٹی اورپر شا نتھ مو گیر،،واضح رہے کہ ان ملزمان کو ایک بھگوا رنگ کے کارکن پروین پجاری قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا ،ہری یڈکا جیل میں قیدیوں کے درمیان ہو ئے آپسی جھگڑے کی بنا پر پو لیس نے وہاں مو جود 26؍ قیدیوں کو کاروار، چتر درگا ،چکمنگلور اور دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا ،اور یہ منتقلی کا فیصلہ جیلر کی درخواست پر لیا گیا ،تا کہ پھر جیل میں کسی طرح کا انتشار نہ ہو ،کئی سارے معاملوں میں شریک ہو نے کی بنا پر کئی ساری دفعات کے تحت ان چھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔


ایک شادی شدہ عورت شوہر کے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی۔:

کا سر گوڈ ۔30؍ نومبر۔2016۔(فکرو خبر نیوز)یہاں کڈمانے میں ایک عورت کی لاش اس کے شوہر کے گھر میں چھت سے لٹکی ہو ئی مر دہ حالت میں پائی گئی ہے ،لڑکی کے اہل خانہ نے اس کی موت کے تعلق سے کئی سارے شکوک و شبھات ظاہر کئے ہیں ، مہلوک کی شناخت کڈمانے کے باشندہ ابو بکر کی بیوی راملت (30)کے طور پر کی گئی ہے ،بتا یا جا تا ہے کہ رملت کی لاش اس کے شو ہر ابو بکر کے گھر کی چھت سے لٹکی ہو ئی پائی گئی تھی ،لڑکی کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ رملت کا شو ہر ہمیشہ اس سے معمولی معمولی باتوں پر جھگڑا کیاکر تا تھا ،جس کی بنا پر رملت کے اہل خا نہ کا دعوی ہے کہ شوہر کے دباو اور اور جھگڑے سے پریشان ہو کر راملت نے یہ اقدام کیا ہے ،راملت کا تعل اصلا تو چکمنگلور سے تھا ،لیکن ان کی فیملی کئی سالوں سے ارتھی پلا میں سکو نت اختیا ر کئے ہو ئے ہے ،اور راملت کی ابو بکر سے شادی پر بھی چودہ سال بیت ہو چکے ہیں ،اب سوال یہ ہے کہ رالت کی موت کا راز کیا ہے ،اور اس معاملہ کی کیا حقیقت ہے ؟؟اس سلسلہ میں تفتیش جاری ہے ،بڈیڈکا پولیس اسٹیشن میں کیس درج کر لیا گیا ہے ۔

Share this post

Loading...