شراب دکان مالکان کا خیال ہے کہ لائسنس والی شراب کی دکانیں بند ہونے سے غیر قانونی طور پر شراب کے کاروبار میں اضافہ ہوگا اور اس کی وجہ سے جن کی دکانیں چل رہی تھیں انہیں بھی معاشی حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ کے اس حکم نامہ کا عوام نے خیر مقدم کرتے ہوئے اس اقدام کی سراہنا کی ہے خصوصاً عورتوں کا کہنا ہے کہ شراب کی دکانیں اہم شاہراہ کے سو میٹر کے حدود کے نہیں بلکہ مکمل طور پر بند کی جانی چاہیے۔ شرا ب کی وجہ سے برائیاں جنم لے رہی ہیں اور اسی وجہ سے عورتوں پر ظلم کے واقعات پیش آتے ہیں ، انہوں نے اس بات کی بھی اظہار کیا کہ شراب کی وجہ سے کئی رشتہ ٹوٹ جاتے ہیں اور کئی رشتوں میں دراڑیں پیدا ہوجاتی ہیں ۔
Share this post
