سفیان کی حالت سخت نازک ہونے کی وجہ سے ان کو منی پال کستوربااسپتال لے جایاگیا ہے۔ جب کہ زخمی محمد ابن عبدالمتین کو کنداپور منتقل کیا گیا ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ دونوں بائیک کے مابین تصادم اتنا سخت تھا کہ سفیان سامنے والی بائیک ایف زی کے ڈوم پر سر کے بل گرپڑا جس کی بنا پر سفیان کی پیشانی اور آنکھوں پر سخت چوٹ پہنچی ۔ اس دوران یہاں مقامی لوگوں کی جانب سے بھٹکل سرکاری اسپتال میں حادثے کے بعد زخمیوں کو علاج کے لیے لایا گیا تو اس وقت مایوسی ہوئی جب یہاں ڈاکٹروں سمیت دیگر عملے نے لاپراہی دکھائی عوام نے یہاں شکایت کی کہ مریضوں کو سخت چوٹیں پہنچنے کے باوجود ڈاکٹر علاج کرنے میں آنا کانی کررہے تھے ، اور منگلور شفٹ کئے جانے کی اطلاع پاکر سرکاری ایمبولنس کا ڈرائیور غائب ہوگیا تھا، سرکاری عملے کی اس لاپرواہی کے پیشِ نظر عام میں سخت اشتعال پایا گیا، ویسے شہر بھٹکل امن پسند شہر ہے وہ توڑ پھوڑ پر یقین نہیں رکھتے البتہ ڈاکٹروں کی اس لاپروائی کو دیکھ کر رکن اسمبلی منکال وائیدیا کو شکایت کی گئی۔وہ یہاں سرکاری اسپتال پہنچ کر یہاں کے عملے اور ڈاکٹروں کو خوب آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ معمولی زخمی افراد کو بھی شہر سے باہر منتقل کیا جاتا ہے ۔ ڈاکٹروں کی لا پرواہی پر انہوں نے تشویش کا اظہار کیااورخبردار کیا۔
کمپاؤنڈ میں کھڑی بائیک کو نامعلوم شرپسندوں نے آگ لگادی
بھٹکل 09دسمبر (فکروخبرنیوز ) بھٹکل اہم شاہراہ، کوکاری ہونڈا شوروم کے پیچھے کھڑی کی گئی ایک بائیک کو بعض نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے آگ لگائے جانے کی واردات آج رات قریب 8بجے پیش آئی ہے ، فکروخبر کو دی گئی تفصیلات کے مطابق اس بائیک کے مالک کا نام آدم ایس جے ہے ، اور ان کے بھانجے اس بائیک کو اپنے استعمال میں لاتے تھے۔ یہ سواری یہاں نوائط کالونی میں موجود بھٹکل اکیڈمی کے پاس کھڑی کی گئی تھی یہاں سے اُٹھا کر مذکورہ بالا سنسان جگہ میں لاکر آگ لگائی گئی ہے۔فکروخبر کی جانب سے تفصیلات اکھٹاکرنے کے باوجود یہ جواب نہیں مل سکا کہ یہ گاڑی یہاں کیسے پہنچی؟ آگ کس نے اور کیوں لگائی؟ اسپلینڈر بائیک کو آگ لگانے کی وجہ سے پوری طرح جل کر خاک ہوگئی ہے۔ فائربریگیڈ عملے نے موقع واردات پر پہنچ کرآگ پر قابو پالیا۔ پولس تھانے میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے ، اور تحقیقات جاری ہے۔
Share this post
