تفصیلات کے مطابق گوا سے کیرالہ جارہی ایک لاری منگلور سے ہوسپیٹ جارہی گنیش بس سے جاٹکرائی ،اسی اثناء میں پیچھے سے آرہی سوگاما تیز رفتار بس بھی بے قابو ہو کر گنیش بس سے جاٹکرائی ،حادثہ اتنا شدید تھا کہ لاری کا اگلاحصہ چکنا چور ہو گیا ،اور لاری ڈرائیور اسی میں پھنس کر رہ گیا ،لاری ڈرائیور کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی ، ،جبکہ گنیش بس کے ڈرائیور کی دونوں ٹانگیں شدید زخمی ہو گئیں اور بس پر سوار کلینر اور دیگر 11مسافر بھی اس حادثہ میں زخمی ہو گئے ، جن کی شناخت سمپ شنکر 50وسنت نائیک 65دیویا ناگراج 34سبھاش چندر44موہن داس 46سندرا 64وجئے سندر48سبھا ش چندر وغیرہ کی حیثت سے کر لی گئی ہے ،حادثہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگوں کا ایک ہجو م جمع ہو گیا ،اس موقع مقامی مسلم نوجوانوں نے قومی بھائی چارگی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے زخمی مسافروں کی مدد کی ،اور رات جاگ کر انہیں اسپتال پہونچانے کے لئے ہر ممکنہ تعاونفراہم کیا ،جس پر مسافراپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ پائے اور اس کا کھلم کھلا اظہار بھی کیا ۔ ان کا ماننا تھا کہ رات دیر گئے نوجوانوں کا مسافروں کی انسانیت کی بنیاد پر مدد کرنا بہترین بھائی چارگی کی مثال ہے جس پرنوجوانوں کا شکریہ ادا کیا جانا چاہیے۔ زخمیوں کو بھٹکل سرکاری اسپتال میں ابتائی طبی امداد پہونچانے کے بعد ان میں سے بعض کو منگلور اور کچھ کو منیپال منتقل کیا گیا ، ،حادثہ کی وجہ سے ٹرافک نظام بھی متاثر رہا ،پولس نے موقع پر پہونچ کرنظام بحال کرنے میں مدد کی ،بھٹکل مضافاتی پولس تھا نہ میں معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔
Share this post
