علم دین کی اہمیت، علماء کی قدر، حافظِ قرآن بنانے کے لیے سعی اور نماز کی پابندی کرنے پر دیا گیا زور
بھٹکل 09/ مارچ 2020(فکروخبر نیوز) ابوذر کالونی (گلمی) کے علاقہ سے امسال جامعہ اسلامیہ بھٹکل سے عالمیت کی تکمیل کرنے والے علماء کے اعزاز میں ایک نشست ابوذر جمعہ مسجد میں آج بعد عشاء منعقد کی گئی جس میں جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے اساتذہ اور مسجد کے ذمہ داروں کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں مقررین نے نماز کی پابندی، علم کی دین اہمیت، علماء کی ذمہ داری اور محلہ والوں کو ان کی قدر کرنے پر زور دیا ۔ استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد انصار خطیب ندوی مدنی نے کہا کہ علم سیکھنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہے۔ آدمی کو جب موقع ملے اور جب علم کی ضرورت پڑے تو سیکھ لینا چاہیے۔ اس کے لیے شرمانے کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔ بسا اوقات شرم کی وجہ سے آدمی کو مسئلہ معلوم نہیں ہوپاتا ہے اور وہ نہ کرنے کا کام بھی کرجاتا ہے جس سے گناہ لازم آتا ہے۔
دار التعلیم والتربیہ کے صدر مدرس مولانا شجاع الدین ندوی نے حفظِ قرآن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے حفاظ کی کی قدر وقیمت اور آخرت میں انعامات سے نوازے جانے پر روشنی ڈالی او راپنے بچوں کو حافظ بنانے پر زوردیا۔ مولانا نے کہا کہ اس نعمت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نہ صرف اپنے اس بندے پر انعامات فرماتے ہیں بلکہ ان کے والدین پر بھی اللہ تعالیٰ انعامات فرمائیں گے جس کے بارے میں وہ دنیا میں سوچ بھی نہیں سکتے۔
ابوذر جمعہ مسجد کے صدر اور جلسہ کی صدارت کررہے مولانا محمد افضل شاہ بندری ندوی نے نماز کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ نماز جیسا اہم ترین فریضہ بلوغ کے بعد سے زندگی کی آخری سانس تک فرض ہے اور کسی بھی حال میں معاف نہیں ہے۔ انسان بیماری، تنگ دستی اور غربت میں زندگی گذار رہا ہو یا پھر صحت اور عافیت کی نعمت میں اپنے زندگی کے ایام گذار رہا ہو اسے کسی بھی حال میں نماز معاف نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امسال جامعہ اسلامیہ بھٹکل سے عالمیت کے درجہ سے فراغت حاصل کرنے والے طلباء کو انعامات سے نوازا گیا۔ جلسہ میں نظامت کے فرائض امام وخطیب جمعہ مسجد ابوذر گلمی مولانا عبدالاحد فکردے ندوی نے انجام دئیے۔
Share this post
