سرکل پولیس انسپکٹر اور ڈی وائی ایس پی نے موقع پر پہنچ کر احتجاجیوں کو سمجھایا اور اہم شاہراہ دوبارہ ٹرافک کے لیے کھول دی۔ اس بات کی اطلاع ملتے ہی ہندوجاگرن ویدیکے کے کارکنان شہری پولیس تھانہ کے باہر جمع ہوگئے اور دھرنے پر بیٹھ گئے۔ کچھ ہی دیر بعد ایس پی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھٹکل میں غیر قانونی طور پر گؤ ہتھیا کی جارہی ہے اور پولیس کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس کی جانب سے کارروائی کا نہ کرنا افسوس ناک بات ہے۔ اس دوران احتجاجی نعرے بازی کررہے تھے ۔یس پی نے ان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بیس دن قبل ہی چیک پوسٹ قائم کردئیے تھے ، شاہراروں پر ہزاروں گاڑیاں دوڑتی ہیں لیکن ہم اس بات کی پوری کوشش کرتے ہیں کہ کوئی غیر قانونی کام نہ ہو۔ بالآخر دھرنے پر بیٹھے ہوئے افراد کو پولیس نے واپس کردیا۔ اس بیچ شہر کی سماجی تنظیم مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے ذمہ داران نے بھی پولیس انتظامیہ سے ملاقات کرتے ہوئے پولیس سے مطالبہ کیاکہ شہر میں امن وامان کی فضا برقرار رکھنے کی پوری کوشش کی جائے ۔صدر تنظیم ایڈوکیٹ مزمل قاضیا نے کہا کہ ہندو تہواروں کے مواقع پر ہم ان کا پوراتعاون کرتے ہیں اور شہر میں امن وامان بحال رکھنے کی بھی کوشش کرتے ہیں ، اب دوسرے مذاہب کے لوگوں کا فریضہ ہے کہ ہمارے تہواروں کے موقع پر ہمارا ساتھ دیں اور شہر میں امن وامان بحال رکھنے کی کوشش کریں۔ فی الحال شہر میں امن وامان کی فضا قائم ہے اور لوگ پورے امن وامان کے ساتھ عید قرباں منارہے ہیں۔
Share this post
