بھارتی پارلیمنٹ کے 34 فیصد نومنتخب ممبران کو فوجداری الزامات کا سامنا

اس لحاظ سے موجودہ بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں فوجداری الزامات کا سامنا کرنے والے ممبران کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے ایک تہائی نو منتخب ارکان پارلیمنٹ فوجداری اور پانچویں حصے سے زیادہ سنگین فوجداری الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ان میں سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ مہارا شٹرا، اتر پردیش اور بہار کی ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں۔


مفاد پرستوں کی ناعاقبت اندیشی نے کیا مسلمانوں کو بے وقعت : مولانا صہیب قاسمی

نئی دہلی۔19مئی(فکروخبر/ذرائع)جماعت علماء ہند کے صدر مولانا صہیب قاسمی نے انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی پر اطمینان وخوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ملک کے سمجھدار لوگوں نے ایک اچھی ،ایماندار،مضبوط اور کچھ کر گزرنے کا حوصلہ رکھنے والی پارٹی کو ووٹ دے کر کامیابی سے ہمکنارکیاہے جو ملک وعوام کے حق میں خوش آئند بات ہے مگر دوسری طرف انہوں نے مسلم قائدین کے غیرذمہ دارانہ اور منفی رول پرحیرت ودکھ کا اظہاربھی کیا ۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے خودساختہ قائدین نے جس انداز سے اپنے چھوٹے چھوٹے مفادات کی خاطر غیرشائستہ اپیلیں کرکے مسلم قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ،اس نے مسلمانوں کو سیاست میں حاشیہ پر کھڑاکردیاہے۔انہوں نے کہا کہ ملی قائدین کی بار بار یہ اپیل کہ مودی آجائے گا تو یہ ملک تقسیم ہوجائے گا، مودی آجائے گا تو مسلمانوں کا قتل عام ہوگا، اوراسی طرح کے متعدد ہتھکنڈے اختیارکرکے مسلمانوں کو ڈراکر ان کاووٹ ملائم سنگھ اور کا نگریس کی جھولی میں ڈالنے کی کوشش کی ،جس کا اثر یہ ہوا کہ آج دیش کا غیر مسلم طبقہ ایک پلیٹ فارم پر آگیااور مسلم ووٹ پورے ملک میں بے اثر ہوکر رہ گیا۔انہوں نے کہا کہ مسلم عوام کو چاہئے کہ وہ ان رہنماؤں سے باز پرس کریں جو کہہ رہے تھے کہ مودی کو ہرگزنہیں آنے دیں گے اور مودی آئے گا تو ملک ٹوٹ جائے گا اور برباد ہوجائے گا،مودی آبھی گیا ،ملک ٹوٹا بھی نہیں ، ملک برباد بھی نہیں ہوا،جس سے صاف ہوگیا کہ یا تو یہ رہنما اپنے مفاد کی خاطر سراسر جھوٹ بول رہے تھے،یا پھر وہ سیاسی طورپرنابلد ہیں ۔دونوں شکلوں میں ان قائدین کو چاہئے کہ وہ مسلم عوام سے معافی مانگیں اور آئندہ کسی بھی سیاسی اپیل نہ کرنے کا مسلم قوم سے عہد کریں۔ مولانا صہیب قاسمی نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ نہایت شرم کی بات ہے کہ بعض قائدین نے اپنے ذاتی مفادات کے لئے جامع مسجد دہلی،دارالعلوم دیوبند،بریلی شریف جیسے مقدس مذہبی اور دینی مقامات کو استعمال کرکے اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنے کی ناکام کوششیں تک کرڈالیں مگر الہ العالمین جو دلوں کا حال جانتا ہے اور ان تمام سازشوں کو بھی جانتا ہے جو یہ لوگ ہرالیکشن میں پارٹیاں بدل بدل کر مسلمانوں کو طرح طرح سے بہکابہکاکرکرتے ہیں،اسی لئے اللہ رب العز ت نے مسلمانوں کے دلوں میں ان کی کسی بھی اپیل کاکوئی اثر پیدانہیں ہونے دیاکیوں کہ یہ ساٹھ سالہ آزمائے ہوئے کو آزمانے کی باتیں کررہے تھے، جب کہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ مومن ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈساجاسکتا۔یہ کیسے مومن ہیں کہ ایک ہی سوراخ سے بار بار قوم کو بھی ڈسوانے کی کوششیں کررہے ہیں۔مولانا قاسمی نے کہا کہ خدارا اس قوم کو اس کے حال پر چھوڑدیجئے ،اسے اپنی مرضی سے بھی کچھ کرنے دیجئے،کب تک اسے مذہب کے نام پر آپ بہکاتے رہیں گے اور نریندربھائی مودی جنہوں نے مسلمانوں کی ترقی اور تعمیرکے وعدے کئے ہیں ان کو پورا ہونے دیجئے۔انہوں نے کہا کہ اپنی مقبولیت بڑھانے یا مفادات حاصل کرنے کے لئے بیانات یہ خودساختہ قائدین دیتے ہیں ،نفرت یہ پھیلاتے ہیں، خود تو ائر کنڈیشن گاڑیوں میں دلالی کے عوض ملی سیکورٹی کے بیچ بیٹھ کرگزرجاتے ہیں اوان کی پھیلائی ہوئی نفرتوں اور اپیلوں کی زد میں آتے ہیں وہ عام داڑھی ٹوپی والے مسلمان اور برقع والی عورتیں اور جب وہ لوگ دنگوں وفسادات میں بے آبروہوجاتے ہیں تو یہ نکل جاتے ہیں ودیشوں میں بھیک کا کٹورہ لے کر اور سالہا سال ان کے نام پر چندے ہوتے ہیں جیسے کہ مظفرنگر میں دیکھنے کو ملا اور رنقصان عام مسلمانوں کو اٹھانا پڑا۔

Share this post

Loading...