بھگوت گیتا اسکولی نصاب میں شامل کرنا کوویڈ بحران سے زیادہ خطرناک : تنویر سیٹھ

bhagwat geeta, tanveer satih,

میسور 19 مارچ 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع) میسور سے کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر تنویر سیٹ نے بھگوت گیتا کو اسکول کے نصاب میں شامل کیے جانے کو کوویڈ بحران سے زیادہ خطرناک ہے۔

اسی طرح کے فیصلوں کی وجہ سے اسکول کے بچے تعلیمی قابلیت میں پیچھے رہ جائیں گے۔ کانگریس ایم ایل اے سیت نے کہا کہ انتخابات کے دوران سیاست کرنا قابل دفاع ہوسکتا ہے، لیکن اقتدار میں آنے کے بعد سیکولر اصولوں پر عمل کیا جانا چاہیے۔

کوویڈ کی وجہ سے اسکول کے بچے پچھلے دو سالوں سے مشکلات کا شکار ہیں۔ تعلیمی ماحول میں مساوات کو برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے دہرایا کہ نصاب میں بھگوات گیتا کو شامل کرنا اتنا ہی خطرناک ہے جتنا کہ کورونا وائرس۔

حکومت کو اس کے بجائے دیگر مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔ عدالت نے حجاب کے ساتھ ساتھ مذہبی تبدیلیوں پر بھی واضح فیصلہ دیا تھا۔ حکمران حکومت کی طرف سے لائے گئے اینٹی کنورژن بل کے مطابق زبردستی تبدیلی مذہب جرم ہے۔ تنویر سیٹ نے کہا کہ وہی حکومت تعلیم میں مذہبی معاملات کو شامل کر کے اصول کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

یہ سوال نہیں ہے کہ اگر بھگوت گیتا کو نصاب کا حصہ بنایا جائے تو کیا ہونے والا ہے۔ بچوں کے تعلیمی نظام کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم پر توجہ دی جائے، بچوں کے نصاب میں مذہب کو لانا غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو ریاست میں تعلیمی ماحول کو خراب نہیں کرنا چاہئے۔

سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے اسکولوں میں بھگوت گیتا کی تعلیم پر بی جے پی حکومت پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے خالی پیٹ نہیں بھرے گا ، ریاست کو ہزاروں مسائل کا سامنا ہے اور بھگوت گیتا کی تعلیمات لوگوں کو کھانا فراہم نہیں کریں گی

انہوں نے کہا، "ملک میں جذباتی مسائل اہمیت اختیار کر رہے ہیں۔ بے گناہوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ اس کا خاتمہ ہونا چاہیے اور ہم اس وقت تک انتظار کریں گے۔

اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے کہا کہ ہم ہندو مذہب میں یقین رکھتے ہیں اور دوسرے مذاہب کو برابر کا احترام دیتے ہیں۔ ہمیں بچوں کو بھگوت گیتا، بائبل، قرآن پڑھانے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ لیکن، بچوں کو معیاری تعلیم دی جانی چاہیے۔

ذرائع : ڈائجی ورلڈ

Share this post

Loading...