مقتول لڑکے کے باپ نے غصہ میں پولس پر تلوار سے حملہ کردیا ، وزیر داخلہ کامعاملہ کی تحقیقات کاحکم
الہاس نگر ۔14فروری(فکروخبر/ذرائع ) الہاس نگر ایک نوجوان ششی کانت گائیکواڑ کے قتل کے بعد الہاس نگر کے علاقہ کرشن نگر میں ہنگامہ برپاہوگیا اورمہلوک لڑکے کے باپ نے تلوار سے پولس پر حملہ کردیا ۔اس مقتول نے ششی کانت کو پکڑکر غنڈوں کوحراست میں لے لیا اور غنڈوں نے اسے قتل کردیا۔ لڑکے کے باپ نے بتایاکہ میرے لڑکے کو پکڑ کر پولس تھانہ لے گئی اور اس کی رہائی کیلئے رشوت مانگی ۔ہم نے پیسے دینے سے انکار کردیا تب پولس نے میرے لڑکے کو غنڈوں کے حوالہ کردیا ۔ جنہوں نے اسے قتل کردیا۔اس لڑکے کے والدین نے لاش کولینے سے انکار کردیا۔ وزیرداخلہ آر آر پاٹل نے اس واقعہ کی فوری رپورٹ لی اور اسے انتہائی شرمناک بتاتے ہوئے تحقیقات کاحکم دے دیاہے۔ بتایاجارہاہے کہ یہ لڑکاکئی مجرمانہ کاروائیوں میں ملوث رہاہے اور اس کے خلاف کئی ایک مقدمات مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج ہیں۔
کالج سیکوریٹی گارڈ کاقاتلانہ حملہ ، پرنسپل سمیت لیکچرا رکی موت
ملازمت کو مستقل نہ کرنے کاشاخسانہ
ناسک ۔14فروری(فکروخبر/ذرائع ) ناسک یہاں کے سٹانا کالج میں تعنیات ایک سیکوریٹی گارڈ نے کالج کے پرنسپل سمیت چار افراد پر کلہاڑی سے حملہ کردیا۔جس میں دوافراد ہلاک اور تین شدید طور پر زخمی ہوگئے ہیں۔ جنہیں اسپتال شریک کردیاگیاہے۔ اس سیکوریٹی گارڈ کانام گلاب سنگھ پال بتایاگیاہے۔ وہ نیپال کارہنے والاہے وہ کئی سال سے اس کالج میں سیکورٹی گارڈ کے فرائض انجام دے رہاتھا لیکن اسے مستقل طور پر نہیں رکھاگیاتھا اور وہ کئی ماہ سے مستقل کرنے کامطالبہ بھی کررہاتھا۔ تاہم کالج انتظامیہ نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ یہی وجہ تھی کہ اس نے مشتعل ہوکر مذکورہ واردات انجام دی۔جس کے قاتلانہ حملہ میں پرنسپل ساگر دلیپ شندے، لیکچرار بالاجی ٹھاکرے اور ایک ملازم زخمی ہوگئے ۔ جبکہ چپراسی ڈی ایم مگرے نے دواخانہ لے جاتے وقت ہی دم توڑدیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولس جائے واردات پہنچی ۔اور ملزم گلاب سنگھ پال کو حراست میں لے لیا۔دریں اثنا ء لیکچرار بالاجی ٹھاکرے بھی زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے ۔ پولس اس معاملہ میں مزید تحقیقات کررہی ہے۔
بی جے پی، شیوسینا، آر پی آئی کو راجو شیٹی بلیک میل کررہاہے،مہادیو کابیان
ممبئی ۔14فروری(فکروخبر/ذرائع ) ماڈا حلقہ انتخاب پر آج بی جے پی شیوسینا مہایوتی میں دراڑ اس وقت پیدا ہوگئی جب راشٹریہ سماج پکش کے مہادیو جانکار نے اعلان کیا کہ اس حلقہ انتخاب سے مجھے ٹکٹ دیاجائے او راگر یہ حلقہ انتخاب سوابھیمان شیتکری سنگھٹنا کے راجو شیٹی کو دی گئی تو میں مہایوتی سے علیحدہ ہوکر کوئی اور راستہ تلاش کرلوں گا۔ مہادیو کے اس بیان کے بعد بی جے پی، شیوسینا ، آر پی آئی ، شیتکری سنگھٹنا کے لیڈران پریشان ہوگئے۔مہادیو جانکار نے کہا کہ راجو شیٹی دراصل مہایوتی کو بلیک میل کررہا ہے اس کے جواب میں راجو شیٹی نے کہا کہ مہادیو جانکار کی انٹری مہایوتی میں میرے بعد ہوئی ہے اور ماڈا حلقہ انتخاب پر میری پارٹی سوابھیمان شیتکری سنگھٹنالوک سبھا کاالیکشن لڑے گی۔اس تو تو میں میں پر بولتے ہوئے آرپی آئی کے رام داس اٹھولے نے کہاکہ مہادیو جانکار کو مہایوتی نہیں چھوڑے گی اور مسئلہ حل نہیں ہوتاہے تو ماڈر لو ک سبھا حلقہ آرپی آئی کو دے دیاجائے ۔مہادیو جانکر نے کڑا رخ اپناتے ہوئے کہاکہ اگر ماڈاحلقہ انتخاب مجھے نہیں ملتاہے تومیں مہایوتی سے علیحدہ ہوجاؤ ں گا اور میری پارٹی راشٹریہ سماج پکش ریاست کے تمام ۴۸حلقہ انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑا کریگی۔ مہادیو نے مزید کہا کہ میں مہایوتی میں ادھو ٹھاکرے اور گوپی ناتھ منڈے کی وجہ سے رہاہوں ۔ انہو ں نے مجھے ماڈا حلقہ انتخاب سے لڑنے کاآفر دیاتھا اس لئے راجو شیٹی اس میں سیاست نہ کھیلے تو اچھاہے۔
ٹول ناکہ وصولی کے خلاف راج ٹھاکرے کاڈرامہ
کانگریس، اورراشٹروادی نے تیار کیاہے،ابواعظمی
ممبئی ۔14فروری(فکروخبر/ذرائع ) مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے صدر اور ایم ایل اے ابواعظمی نے آ ج اپنے میں بیان میں کہاہے کہ منسے کاٹول ناکہ وصولی کے خلاف آندولن کاجو ڈرامہ ہواہے یہ سب کچھ کانگریس اور اشٹر وادی کانگریس کی ملی جلی بھگت کانتیجہ ہے ۔تاکہ راج ٹھاکرے ہیروبنے رہے اور آئندہ انتخابات میں دوسری پارٹیوں کے ووٹوں کی تقسیم کرے ۔انہو ں نے مزید کہاکہ جب بھی الیکشن آتے ہیں یہ دونوں پارٹیاں نئے نئے ڈرامے کرتے ہیں اور اس وقت راج ٹھاکرے کو استعمال کیاجارہاہے۔ راج ٹھاکرے کو اس سے قبل کبھی ٹول ناکہ وصولی اور عوامی مسائل یاد نہیں آتے ۔لیکن الیکشن آتے ہی منسے کو بھی اپنی موجودگی کااحساس دلاتاہے۔اس لئے یہ سب ڈرامہ کیاجارہاہے ۔
وادی کو جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔محبوبہ مفتی
جموں ۔ 14 فروری (فکروخبر/ذرائع) کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ علاقے کو عملی طور پر ایک قید خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے جموں میں اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کم عمر کشمیری لڑکوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بانڈی پورہ میں پولیس نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت متعدد لڑکوں کو گرفتار کر لیا ہے جن میں سے کم از کم دو 13برس سے بھی کم عمر کے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے افسوس کا اظہار کیا کہ کم عمر لڑکے جنہیں اسکولوں میں ہونا چاہیے تھا ، جیلوں میں بند کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے اوچھے ہتھکنڈوں کے باعث لوگوں میں غم و غصہ ہے کیوں وہ ان سے اچھے طریقے سے پیش آنے کے بجائے اخلاقی پستی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
ویلنٹائن ڈے کے موقعے پر آسیہ اندرابی کو اپنے ساتھیوں سمیت پولیس نے حراست میں لے لیا
سرینگر۔14فروری(فکروخبر/ذرائع )ویلنٹائن ڈے کے موقعے پر نوجوان لڑکوں ، لڑکیوں کو نازیبہ حرکات سے روکنے کی مہم کے دوران پولیس نے دختران ملت کی سربراہ کو اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ ایک ہوٹل میں گھس رہی تھی تاہم ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے دختران ملت کی سربراہ نے کہاکہ اسلام میں نازیبہ حرکات کی کوئی اجازت نہیں ہے ۔ اے پی آئی نمائندے کے مطابق ویلنٹائن ڈے کے موقعے پر نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو ہوٹلوں ، ریسٹورینٹوں ، پارکوں میں نازیبہ حرکات سے دور رکھنے کیلئے دختران ملت کی جانب سے ایک مہم شرو ع کی گئی اس دوران جب دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اپنی خواتین کارکنوں کے ہمراہ لالچوک میں ایک ہوٹل میں گھس رہی تھی کہ پولیس وفورسز کے اہلکاروں نے ہوٹل کا محاصرہ کیا اور دختران ملت کی سربراہ کو اپنے کارکنوں سمیت حراست میں لے لیا ۔ حراست میں لینے سے پہلے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آسیہ اندرابی نے کہاکہ اسلام میں غیر محرم لڑکوں اور لڑکیوں کے ملنے پر پابندی ہے اور ریاست ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے جہاں ویلنٹائن ڈے کے نام پر نازیبہ حرکات کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بالغ لڑکوں اور لڑکیوں کے حرکات و سکنات اور انہیں عریانیت اور مغربیت کے ان اصولوں سے دور رکھنے کی بھر پور کوشش کرئے جن سے عزت ناموس تار تار ہو رہی ہے۔ آسیہ اندرابی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ویلنٹائن ڈے کے موقعے پر غیر محرم لڑکوں اور لڑکیوں کا ملنے اور اس کیلئے ہوٹلوں ، ریسٹورینٹوں ، پارکوں کو استعمال میں لانا کون سی انسانیت ہے اور ہر والدین کو چاہئے کہ وہ اس خرافات کے خلاف منظم ہو جائے اور ریاست خاص کر وادی کشمیر میں اخلاق کو مضبوط ، پاکیزہ اور مستحکم بنانے کیلئے اپنا رول ادا کرئے ۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں نکاح کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے پسند و ناپسند کا خاص خیال رکھا جاتا ہے تاہم دور جدید میں جو طریقے اختیار کئے گئے ہیں وہ نہ صرف انسانیت پر بد نما داغ ہے بلکہ اسلام کے بھی منافی ہے جو مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے ماؤں ، بہنوں ، بیٹیوں پر زور دیا کہ وہ فاطمہ کے اصولوں کو اپنا کر اپنی دنیا اور آخروی زندگی سنوارنے کی بھر پور کوشش کریں تاکہ وہ اس دنیا میں بھی اور آخروی دنیا میں بھی کامیاب و کامران ہو سکے۔
لوک سبھا میں ممبروں کے درمیان ہوئی مارپیٹ پر وزیر اعظم نے تشویش ظاہر کی
ایسے واقعات پارلیمانی جمہوریت کیلئے شرمناک ، جمعرات کا دن پارلیمنٹ کیلئے سیاہ دن/ سپیکر
نئی دہلی ۔14فروری(فکروخبر/ذرائع )پارلیمنٹ میں گذشتہ روز پیش آئے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہا کہ منتخب عوامی نمائندوں کی طرف سے جو کچھ بھی کیا گیا وہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک کیلئے مناسب نہیں ہے۔ ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہا کہ جن ممبروں نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں مارپیٹ کی اور ہنگامہ و توڈ پھوڈ کی اس سے جمہوریت ہی شرمسار ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ممبروں کو پارلیمنٹ کارُکن بنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر لال کرشن ایڈوانی نے بھی اس واقعے کو افسو س ناک قرار دیا۔ لوک سبھا کی سپیکر میرا کمار نے بھی اس طرح کے واقعے کو شرمناک بتاتے ہوئے اس کو پارلیمانی جمہوریت کیلئے سیاہ داغ قرار دیا۔ انہوں نے واقعے کے زمہ دار سولہ لوک سبھا ممبروں کو معطل کردیا۔یو این این کے مطابق گذشتہ روز پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہوئی مارپیٹ اور ہنگامہ آرائی پر وزیر اعظم ہند ڈاکٹر من موہن سنگھ نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا ہندوستان کے پارلیمنٹ میں پیش آنا ملک کے جمہوری نظام کیلئے کسی بھی طور ٹھیک نہیں ہے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں تلنگانہ ریاست کو قائم کرنے کیلئے لوک سبھا میں بل پیش کرنے کے فوراً بعد بل کے حامیوں اور اس کے مخالف ممبروں کے درمیان تصادم آرائی ہوئی اور طرفین نے ایک دوسرے کی مارپیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ توڈ پھوڈ کی۔ لوک سبھا میں پیش آئے اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے نئی دلی میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ پارلیمانی جمہوریت کیلئے اس طرح کے واقعات کا پیش آنا شرم کی بات ہے۔ ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہا کہ ایک طرف عوام کے چُنے ہوئے نمائندے پارلیمنٹ میں آتے ہیں کہ وہ ملک اور عوام کے مفادات کیلئے بات کریں لیکن جس طرح کا واقعہ جمعرات کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پیش آیا اس کو صرف اور صرف بدقسمتی ہی کہا جاسکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بات کسی بھی ممبر کو زیب نہیں دیتی ہے کہ وہ ملک کے اقتدار اعلیٰ میں آکر غنڈہ گردی کریں اور ایک دوسرے کی مارپیٹ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں جو کچھ بھی ہوا اس سے انہیں کافی دکھ ہوا ہے اور اس واقعے سے ملک کی جمہوریت ہی شرمسار ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پارلیمنٹ کی طرف دنیا بھر کی نظریں لگی ہوتی ہیں اور جو صورتحال لوک سبھا میں جمعرات کو پیش آئی اس سے ملک اور ملک کی پارلیمنٹ کو شرمندگی ہی اٹھانی پڑی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جن ممبران لوک سبھا نے ایوان میں مارپیٹ کی اور ہنگامہ کیا انہیں لوک سبھا میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے اور ناہی وہ عوامی نمائندے ہونے کا داعویٰ کرسکتے ہیں۔ اس دوران ہندوستان کی اپوزیشن پارٹی بی جے پی نے بھی لوک سبھا میں پیش آئی صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا۔ پارٹی کے سینئر لیڈر ایل کے ایڈوانی نے کہا کہ جو واقعہ لوک سبھا میں پیش آیا اس سے انہیں دکھ ہوا ہے۔ دریں اثنا لوک سبھا کی سپیکر میراکمار نے لوک سبھا میں جمعرات کو پیش آئے واقعے کو پارلیمانی جمہوریت کیلئے سیاہ ترین دن قرار دیا ۔ سپیکر نے واقعے میں ملوث سولہ ممبران کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔دوسری طرف بی جے پی و بائیں بازو کی جماعتوں نے لوک سبھا میں پیش آئی صورتحال کیلئے کانگریس کو زمہ دار بتایا۔
Share this post
