بیلگاوی کے بی جے پی ایم ایل اے سنجئی پاٹل کے اشتعال انگیز بیان پر کانگریس نے کی الیکشن کمیشن سے شکایت

بیلگاوی 21؍ اپریل 2018(فکروخبرنیوز) بیلگاوی کے بی جے پی ایم ایل اے سنجئی پاٹل کے اشتعال انگیز بیان پرکانگریس نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 12مئی کو منعقد ہونے والے انتخابات سڑکوں اور پینے کے پانی کے مسائل کے متعلق نہیں ہے بلکہ ہندو اور مسلمانوں کے درمیان ہے۔ اے آئی سی سی سکریٹری سورج ہیگڈے نے الیکشن کمیشن سے کل شکایت کرتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ بی جے پی ایم ایل اے نے انتخابی ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اشتعال انگیزی پھیلانے کا کام کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کمار نے کہا کہ تفصیلات حاصل کرنے کے بعد اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ہم اس معاملہ کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور ہم اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ بی جے پی ایم ایل اے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ میں سنجئی پاٹل ہوں ، اور میں ہندو ہوں ۔ یہ ہندو راشٹر ہے او رہم رام مندر کی تعمیر کرنا چاہتے ہیں ، اگر لکشمی ہیبالکر جو کانگریس کی امیدوار ہے وہ بابری مسجد بنانا چاہتی ہے تو اسے ووٹ دیں ۔ جو بابری مسجد اور ٹیپو جینتی چاہتے ہوں تو وہ کانگریس کو ووٹ دیں اور جو شیواجی مہاراج ، رام مندر اور شمباجی مہاراج کو پسند کرتے ہیں وہ بی جے پی کو ووٹ دیں۔ کہا جارہا ہے کہ اس طرح کا اس کا ویڈیو پہلی مرتبہ وائرل نہیں ہوا ہے بلکہ اس سے قبل گذشتہ سال سنجئی پاٹل ایک پولیس افسر کے خلاف چلاتے ہوئے دیکھے گئے تھے جو موٹر سائیکل ریلی کے دوران لاء اینڈ آر ڈر سنبھالنے کی کوشش کررہا تھا۔ 

Share this post

Loading...