اور اس دوران بی جے پی ایم پی نلن کمار کتیل ، شوبھا اور کلڑکا پربھاکر بھٹ سمیت کئی دیگر لیڈران بھی وہاں پہنچے اور احتجاجیوں سے خطاب کیا ۔ لیڈران نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کانگریس حکومت پر الزامات کی بارش کی ، انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت میں ہندو محفوظ نہیں ہے اور ان ہی کی مدد حاصل ہونے کی وجہ سے ہندؤں پر حملوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ احتجاج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری تعداد تعیینات کی گئی تھی۔ دفعہ 144کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے پولیس نے لیڈران سمیت کئی ایک کارکنان کو حراست میں لیتے ہوئے ان کے خلاف دفعہ 143اور 149کے تحت معاملہ درج کرلیا۔بتایا جارہا ہے کہ پولیس نے تقریباً 500افراد کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے۔ پولیس کی جانب سے حراست میں لیے جانے کے بعد احتجاجی وہاں سے منتشر ہوگئے۔ ملحوظ رہے کہ بنٹوال تعلقہ میں گذشتہ ایک مہینہ سے حالات خراب ہیں، حالات مزید اس وقت خراب ہوگئے جب چند نوجوانوں نے حالات بگاڑنے کے خاطر ایک مسلم نوجوان کا قتل کردیا جس کے بعد پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے پانچ نوجوانوں کو حراست میں لیا تھا جن سے تحقیقات جاری ہیں۔
Share this post
