بیان بازی کرنا مہنگا پڑگیا، دیویانی کھوبراگڑے کو عہدے سے ہٹا دیا(مزید اہم ترین خبریں )

اسی سال جنوری میں بھارت لوٹنے پر دیویانی کھوبراگڑے کو وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر میں ڈائریکٹر سطح کا افسر بنایا گیا تھا، ذرائع کے مطابق دیویانی کھوبراگڑے کیخلاف انتظامی کارروائی اس لئے بھی کی گئی، کیونکہ وزارت اس بات سے خفا ہے کہ انہوں نے اپنے بچوں کے امریکی پاسپورٹ ہونے کی بات ظاہر نہیں کی تھی، 1999 بیچ کی آئی ایف ایس افسر دیویانی کھوبراگڑے کو اپنی نوکرانی کے ویزا کی درخواست میں جھوٹی اعلانات کرنے کے الزام میں گزشتہ سال دسمبر میں گرفتار کیا گیا تھا. انہیں 2.5 لاکھ ڈالر کے مچلکے پر رہا کیا گیا تھا۔ سفارتی کی کپڑے اترواکر تلاشی لی گئی تھی اور انہیں مجرموں کیساتھ بند رکھا گیا تھا۔ ان کیساتھ اس طرح کے رویے کے چلتے دونوں ممالک کے درمیان تلخی پیدا ہو گئی تھی بعد میں مکمل سفارتی چھوٹ ملنے کے بعد دیویانی کھوبراگڑے بھارت لوٹ آئی تھیں۔


سی سی ٹی وی کیمرے کے سخت پہرے میں رہے گا چارباغ بس اسٹیشن

لکھنؤ۔21دسمبر(فکروخبر/ذرائع )چار باغ بس اسٹیشن کا نقشہ بدلنے کے ساتھ ساتھ یہاں پر مسافروں کی حفاظت کے بھی پختہ انتظامات ہوں گے۔ بس اسٹیشن احاطہ میں جدید سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔ یہ سی سی ٹی وی کیمرے چار باغ اسٹیشن کے گیٹ سے لیکر اندر احاطہ تک سخت نظر رکھیں گے۔ کنٹرول روم ہر سرگرمی پر نظر رکھے گا۔ کسی مشتبہ چیز یا مشتبہ مسافر کی اطلاع پلک جھپکتے ہی اعلیٰ افسران تک پہنچ جائے گی، کیمرے کہاں کہاں لگیں گے اس کیلئے افسران کو فہرست بناکر دینے کو کہا گیا ہے۔ فی الحال یہ سبھی کیمرے عالم باغ بس اسٹیشن سے نکال کر چار باغ بس اسٹیشن میں لگائے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ سلامتی دستوں کی بھی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ کسی بھی ڈگا مار گاڑی کو احاطہ کے باہر آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ مسافروں کو بسوں کی اطلاع بسیں کہاں سے کس روٹ کیلئے کس اسٹیشن سے چلائی جائیں گی یہ اطلاع بھی ٹرانسپورٹ کارپویشن دے گا۔اس کیلئے فلیکس بورڈ لگائے جائیں گے۔ ان کے ذریعہ مسافروں کو عالم باغ بس اسٹیشن کو چار باغ میں شفٹ کرنیکی تاریخ بھی درج کی جائے گی۔ اسی طرح چار باغ بس اسٹیشن کو قیصر باغ بس اسٹیشن سے چلنے والی بسوں کے بارے میں مکمل اطلاع فلیکس اور بورڈوں کے ذریعہ درج کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں مسافر ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی ہیلپ لائن خدمات ۸۲۷۷۔۱۸۰۔۱۸۰۰و انکوائری خدمات ۹۴۱۵۰۴۹۷۵۰ کے ذریعہ بھی اطلاع حاصل کر سکتے ہیں۔ 


انٹر کی طالبہ نے پھانسی لگاکر دی جان 

لکھنؤ۔21دسمبر(فکروخبر/ذرائع )گڑمبا علاقہ میں رہنے والی ایک انٹر کی طالبہ نے آج صبح اپنے گھر میں پھانسی لگاکر خود کشی کر لی۔ طالبہ نے خود کشی کیوں کی فی الحال اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ انسپکٹر گڑمبا رشی کیش یادو نے بتایا کہ گڑمبا کے بہٹا گاؤں کے رہنے والے راج کشور راوت اپنے کنبہ کے ساتھ رہتے ہیں۔ راج کشور بارہ بنکی واقع ایک پلاسٹک فیکٹری میں کام کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آج صبح تقریباً ۹ بجے راج کشور کی بیٹی سولہ سالہ ارمیلا نے اپنے کمرے کے لگے کنڈے میں دوپٹے کے سہارے لٹک کراپنی جان دے دی۔ کنبہ والوں کی نظر جب ارمیلا کی لاش پر پڑی تو ان لوگوں نے اس کونیچے اتارا لیکن تب تک ارمیلا کی موت ہو چکی تھی۔ اطلاع پاکر موقع پر پہنچی گڑمبا پولیس نے تفتیش کرکے ارمیلا کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ ارمیلا نے خود کشی کیوں کی فی الحال اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس سلسلہ میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ 


یوتھ کانگریس کے سابق صدر کانگریس سے نکال دیئے گئے 

لکھنؤ۔21دسمبر(فکروخبر/ذرائع ) کانگریس ڈسپلن کمیٹی کے چیئر مین اور سابق وزیر رام کرشن دیویدی نے یووا کانگریس کے سابق صدر سوئم پرکاش گوسوامی کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔ پارٹی مخالفت سرگرمیوں میں ملوث اور تنظیم کے کئی ڈسپلن شکنی کے الزام میں گوسوامی کو پارٹی سے نکالا گیا ہے۔ پارٹی ترجمان ڈاکٹر ہلال احمد نے بتایا کہ اسی کے ساتھ گوسوامی کو تنظیم کے تمام عہدوں سے بھی ہٹا دیا گیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ سابق مرکزی وزیر رام لال راہی کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ سیتاپور کے مسٹر راہی پر بھی پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور ڈسپلن شکنی کا الزام ہے۔ ڈسپلن کمیٹی کے چیئر مین مسٹر دیویدی نے مسٹر راہی سے ایک ہفتہ کے اندر صفائی طلب کی ہے۔ 


کسانوں کے ہر کنبہ کو ’کسان کریڈٹ کارڈ‘دینے کی ہدایت

لکھنؤ۔21دسمبر(فکروخبر/ذرائع ) چیف سکریٹری آلوک رنجن نے آج کہا کہ ریاست میں زراعت اور اس سے وابستہ شعبہ میں ترقیات کے وسیع تر امکانات ہیں۔ ریاستی حکومت زراعت ، باغبانی، فوڈ پروسیسنگ، ڈیری ترقیات، ماہی پروری کے شعبہ میں متعدد نئی اسکیموں کے ذریعہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ پر خصوصی توجہ ہونا چاہئے۔ چیف سکریٹری کانپور روڈ واقع ایل ڈی اے کالونی میں قومی زرعی دیہی ترقیات بینک نابارڈ کے تربیتی ادارہ میں بینک کی جانب سے زراعت اور اس سے وابستہ شعبہ میں سرمایہ کاری کیلئے تیز رفتاری پر منعقد مذاکرہ کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ میں ترقیات اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کیلئے وزیر اعلیٰ مسلسل کوشش کرر ہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی ترقی سے معیشت تیز ہوتی ہے اس سے ہر سیکٹر کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے لکھنؤ آگرہ ایکسپریس وے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس پر تین بڑی منڈیاں قائم کی جائیں گی جس سے قرب وجوار کے اضلاع کے کسانوں اور زراعت سے وابستہ صنعتوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کسانوں کو کھاد اور بیج وقت سے مہیا کرا رہی ہے۔ انہوں نے بینکوں سے کہا کہ کسانوں کو کریڈٹ کارڈ کیمپ لگا کر تقسیم کئے جائیں اور کوئی بھی کسان کنبہ کارڈ سے محروم نہ رہے۔ ریاست کے زرعی شعبہ میں سرمایہ کاری کیلئے عوامی اور نجی شعبوں کو فروغ دینا چاہئے۔ بینکنگ شعبہ سے قرض کیلئے مدد کی ضرورت ہے۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کیلئے نقد فصلوں کو فروخ دینے کے لائحہ عمل پر کام ہونا چاہئے۔ انہوں نے بینکوں کے افسران سے کہا کہ کسانوں کو زراعت سے متعلق شعبہ میں قرض دیں جس سے وہ اسکولوں کے توسط سے فائدہ حاصل کر سکیں اور اپنی آمدنی بڑھا سکیں۔ نابارڈ کے چیف جنرل منیجر کے کے گپتا نے کہا کہ ہمیں اترپردیش کے کسانوں کو دھیان میں رکھ کر اپنی اسکیموں پر عملدرآمد کرنا ہے۔ مسٹر گپتا نے زراعت سے وابستہ قرض کیلئے سنگل ونڈو سسٹم کی ضرورت بتائی۔ مذاکرہ کو پرنسپل سکریٹری باغبانی دیپک ترویدی، پرنسپل سکریٹری زراعت امت موہن پرساد، پرنسپل سکریٹری کھادی و گرام ادیوگ مکل سنگھل، اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے چیف جنرل منیجر کرنم شیکھر اور دیگر نمائندوں نے خطاب کیا۔


حکومت انشورنس کے شعبے میں اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے مکمل طور پر مصروف عمل ہے۔۔ وزیر خزانہ ار ون جیٹلی 

نئی دہلی۔21دسمبر(فکروخبر/ذرائع )لوک سبھا میں جی ایس ٹی بل پیش کرنے کے ایک دن بعد وزیر خزانہ ار ون جیٹلی نے آج کہا کہ حکومت انشورنس کے شعبے میں اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے مکمل طور پر مصروف عمل ہے اور اس میں سیاسی بیان بازی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔صنعتی گروپ کے 87ویں سالانہ عام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جیٹلی نے کہاکہ حکومت انشورنس کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے پوری طرح مصروف عمل ہے اور اس طرح کے اصلاحات کو روکنے یا ان میں تاخیر کے لیے پارلیمنٹ کی کارروائی روکنا نا قابل برداشت ہے۔ ترنمول کانگریس کا نام لئے بغیر جیٹلی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اورجس کے رکن مبینہ طور پر چٹ فنڈ گھوٹالہ میں شامل ہیں، وہ راجیہ سبھا میں جہاں این ڈی اے کی اکثریت نہیں ہے کام کاج میں رکاوٹ ڈال کر توجہ ہٹانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔وزیر خزانہ نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انشورنس بل کو پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی اور راجیہ سبھا کی پرور کمیٹی منظوری دے چکی ہے لیکن پارلیمنٹ کے ایجنڈا میں یہ بل نہ آنے کی وجہ سے سیاسی تعطل ایک نئی شکل اختیار کرچکا ہے۔انشورنس ترمیم بل میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی حد موجودہ 26 فیصد سے بڑھا کر 49 فیصد کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔جیٹلی نے کہا کے اس طرح کا برتاؤ ایسے اصلاحات کو نہیں روک سکتا ہے جنہیں اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سیاسی پالیسی کو مؤثر طریقے سے شکست دینے کے لیے کئی طرح کے حفاظتی اقدامات اور آئینی نظام موجود ہیں۔وزیرخزانہ نے کہا کہ کئی ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں، ان انتخابات کے ساتھ ہی راجیہ سبھا میں ممبران کے سیاسی تعطل جاری رکھنے کی صلاحیت بھی کمزور ہوتی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کوئلہ بل ایک اہم بل ہے جو کہ سیاسی تعطل کی وجہ سے راجیہ سبھا میں اٹکا پڑا ہے۔یہ بل ایسا ہے جسے لوک سبھا نے متفقہ طور پر منظور کیا ہے۔ لیکن ایوان بالا میں اس بل کو ایجنڈا میں نہیں آنے دیا جا رہا ہے۔طویل انتظار کے بعد وزیر خزانہ نے کل لوک سبھا میں جے ایس ٹی کو پیش کر دیا۔اس بل کے پاس ہونے پر ملک میں اشیاء اور سروسز کے معاملے میں ایک نئے نظام کی سہولت شروع ہوجائے گی ۔یہ سہولت اپریل 2016سے عمل میں آنے کی امید ہے۔


امریکی سفیررچرڈ راہل ورما کی ہندوستان میں امریکی سفیر کے طور پر حلف برداری

واشنگٹن۔21دسمبر(فکروخبر/ذرائع )ہند نژاد امریکی سفیررچرڈ راہل ورما کو وزیر خارجہ جان کیری نے ہندوستان میں امریکی سفیر کے طور پر حلف دلایا۔اعلیٰ ترین عہدہ تک رسائی حاصل کرنے والے 46 سالہ ورماپہلے ہند نزاد امریکی ہیں۔اگلے ماہ دہلی میں کیری کے دورے سے پہلے ان کے ہندوستان آنے کی امید ہے۔امریکی صدر باراک اوباما جنوری کے آخری دنوں میں مہمان خصوصی کے طور پر یوم جمہوریہ کی تقریب میں شرکت کرنے آئیں گے۔گزشتہ ہفتے امریکی سینیٹ نے صوتی ووٹ سے ان کے نام کی تصدیق کر دی تھی۔ہندوستان کے ساتھ سول جوہری معاہدے پر کانگریس میں مہر لگانے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔انتظامیہ میں رہنے کے دوران انہوں نے ہندوستان امریکہ تعلقات کی زوردار پیروی کی اور حال ہی میں امریکی تھنک ٹینک سینٹر فورامریکن پروگریس میں انڈیا 2020 کے منصوبے کی شروعات کی۔وہ نینسی پاول کی جگہ لیں گے جنہوں نے دیویانی کھوبراگڑے کے ساتھ سلوک کو لے کر تنازعہ کے بعد مارچ میں استعفیٰ دے دیا تھا۔فی الحال، نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کی قیادت کی ذمہ داری کیتھلین اسٹیفن پر ہے۔ورما کے والدین 1960کی دہائی میں امریکہ آئے تھے۔انڈین امریکن فورم فور پولیٹکل ایڈیوکیشن کے قومی صدر ڈاکٹر سمپت شواگی نے کہا ہے کہ یہ بھارتی امریکیوں کے لئے جشن منانے کا دن کا ہے۔

Share this post

Loading...