بسوں پر اجازت سے زیادہ مسافر ہورہے ہیں سوار ، کوویڈ اصولوں کی اڑرہی ہیں دھجیاں

اڈوپی 29 جون2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)  ضلع میں انلاک عمل کو شروع ہوئے ایک ہفتہ ہو گیا ہے۔ بہت سی سرگرمیوں کی بحالی کے علاوہ بسوں کو بھی چلنے کی اجازت ہے۔ تاہم تکنیکی وجوہات کی بناء پر نجی بسوں نے ابھی تک ضلع میں خدمات پیش کرنا شروع نہیں کی ہے۔

کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (کے ایس آر ٹی سی) اور قومی شہری تجدید مشن (این آر ایم) کی بسیں ضلع کی سڑکوں پردوڑ رہیں ہیں۔ کچھ ایسے واقعات ہوئے ہیں جن میں یہ بسیں چلاتے وقت کوویڈ رہنما خطوط کو  پسِ پشت ڈالا گیا۔

حکومتی ہدایات کے مطابق مسافروں کی گنجائش کا صرف 50 فیصد ہی ایک وقت میں بس میں موجود رہ سکتے ہیں لیکن شہر سے ہیبری اور کندا پور جانے والی کے ایس آر ٹی سی بسیں اور دوبارہ کندا پور سے بھٹکل جانے والی بسوں کی اجازت سے زیادہ تعداد میں مسافر سوار پائے گئے ہیں۔

کچھ عرصہ پہلے جب نجی بسیں لوگوں کو معمول سے زیادہ لے کر گئیں تو مسافروں کو بس سے اتار دیا گیا تھا۔ بس مالک اور عملہ پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ اس وقت ڈپٹی کمشنر نے واضح طور پر متنبہ کیا تھا کہ اگر پچاس فیصد سے زیادہ صلاحیت والے مسافروں کو بسوں میں سوار کرایا جائے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

اب لوگ اونچی آواز میں سوچ رہے ہیں کہ کیا نجی اور سرکاری بسوں کے لئے مختلف یارڈ اسٹکس نافذ کیے جارہے ہیں؟

یہاں تک کہ کے ایس آر ٹی سی بسوں نے لوگوں کو فٹ بورڈ پر سفر کرنے کی اجازت دی۔ کچھ راستوں پر، یہاں تک کہ کنڈیکٹر کو سلاخوں سے لٹکا کر فوٹ بورڈ پر کھڑا دیکھا گیا۔ عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ سرکاری بسوں کی بات آنے پر وہ افسران جو نجی بسوں کے خلاف کام کرنے میں جلد بازی کرتے ہیں، کیوں نرمی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

ڈائجی ورلڈ کے ان پٹ کے ساتھ

Share this post

Loading...