بنٹوال میں تعمیر کیا گیا اشرف کی یادگار میں بس شیلٹر

کسی نے ڈپٹی کمشنر سے شکایت کی تھی کہ پنچایت کی اجازت کے بغیر یہاں یہ شیلٹر تعمیر کرایاجا رہا ہے ، اشرف کلائی کے بھائیوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے زبانی طور پرپنچایت سے اجازت حاصل کر لی تھی جبکہ پیر کے روز تک تمام کارروائی مکمل ہونے کی یقین دہانی کی ، اسی بیچ مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے والے اراکین نے بھی وہاں پہونچ کر شیلٹرنہ ہٹانے پر زور دیا،انہوں نے بھی اس کی زور دار مخالفت کی اور کہا کہ یہ عوامی ضرورت کی چیزہے،اوراس میں حالات بگڑنے یا اس طرح کی کوئی بات نہیں ہے ، اس کے باوجود تحصیلدار اپنی بات پر ہی اڑا رہا اور ڈپٹی کمشنر کے حکم کے سامنے اپنی بے بسی کا اظہار کیا ، آخر رائے مشوہ کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا کہ شیلٹر کو باقی رکھا جائے ،اور اس پر آویزاں اشرف کے نام کے بورڈ کو پنچایت سے منظوری ملنے تک نکال دیا جائے ،خیال رہے کہ اشرف کلائی کا بڑی بے رحمی سے دن دہاڑے قتل کیا گیا تھا ۔

Share this post

Loading...