بنگلور توہین رسالت کے بعد تشدد : وزیر اعلی کا یواے پی اے اور غنڈہ ایکٹ لگانے کا اعلان

:18 اگست 2020(فکرو خبر/ذرائع) بنگلور میں نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی آمیز سوشل میڈیا پوسٹ  کے سبب پھوٹ پڑنے والے تشدد  کے ملزمین پر یو اے پی اے جیسے سخت قوانین کے تحت کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ یدی یورپا نے  پیر کو جانچ کیلئے ایس آئی ٹی کی تشکیل کا اعلان کیا ۔ 
   یو اے پی اے اور غنڈہ ایکٹ  کے استعمال کا اعلان
  ان الزامات کے بیچ کہ پولیس  تشدد کا بہانہ بنا کر مشرقی بنگلور کے متاثرہ علاقوں میں مسلم نوجوانوں کو بغیر کسی سرچ یا گرفتاری وارنٹ کے گھروں  میں گھس کر اندھادھند گرفتار کررہی ہے،  یدی یورپا نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’ جانچ کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ مقدموں کی تیز رفتار شنوائی کیلئے  وکلائے استغاثہ کی سہ رکنی ٹیم تشکیل دی جائےگی۔ ضرورت پڑی تو ایس آئی ٹی ملزمین  کے خلاف غنڈہ ایکٹ کا استعمال کریگی۔‘‘ وزیراعلیٰ  نے متنبہ کیا ہے کہ جو لوگ تشدد کیلئے ذمہ دار ہیں ان سے انتہائی سختی سے نمٹا جائےگا ۔ انہوں نے اس کیلئے یو اے پی اے جیسے سخت قانون کے استعمال کا بھی اعلان کیا ہے۔ 
ہرجانہ کی وصولی کیلئےکلیم کمشنرکی تقرری
 یدی یورپا سرکار پہلے ہی اعلان کرچکی ہے کہ تشدد میں املاک کو پہنچنے والے نقصان کی بھرپائی مظاہرین سے کروائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے پیر کو وزیر داخلہ بسوراج بومائی اور سرکاری اہلکاروں کے ساتھ میٹنگ کے بعد ٹویٹر پر اعلان کیا کہ تشدد کے دوران سرکاری اور نجی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے ریاستی حکومت ہائی کورٹ سے رجوع کرکے ’’کلیم کمشنر‘‘ کی تقرری کی درخواست کریگی۔ ان  کے مطابق ’’ہماری  حکومت نے کے جی ہلی اور ڈی جی ہلی علاقے میں نجی اور سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگانے  اوراس کی بھرپائی ملزمین سے کروانے کافیصلہ کیا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ’’ہم  سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کلیم کمشنر کی تقرری کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع ہوں گے۔‘‘
وزیراعلیٰ کی قیادت میں حکام کی میٹنگ
  یہ سارے فیصلے وزیراعلیٰ کی قیادت میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں  کئے گئے ۔ میٹنگ میں یدی یورپا  اور وزیر داخلہ بومائی کے علاوہ چیف سیکریٹری ٹی  ایم وجے بھاسکر، ایڈوکیٹ جنرل پربھولنگ کے نواڈگی،  ڈی جی پی پروین سود، بنگلور کے پولیس کمشنر کمل پنت، ایڈیشنل چیف سیکریٹری برائے داخلہ  رجنیش گوئل، اے ڈی جی پی (انٹیلی جنس) بی دیانند اور اے ڈی جی پی (نظم ونسق)امر کمار پانڈے شامل تھے۔  یاد رہے کہ ۱۱؍ اگست کو کانگریس کے مقامی ایم ایل اے کے رشتہ دار پی  نوین کے ذریعہ فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ کئے جانے  کے بعد پھوٹ پڑنے والے تشدد کے دوران برہم مظاہرین نے کے   جی ہلی اور ڈی جی ہلی   پولیس اسٹیشن نیز ایم ایل اے کی رہائش گاہ سمیت متعدد مقامات پر آگ لگادی تھی۔ تشدد میں بڑی تعداد میں گاڑیاں نذر آتش کی گئیں جبکہ ۵۰؍ پولیس اہلکاروں سمیت ۱۰۰؍ سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ 
ملزمین کی شناخت کیلئے سائبر کرائم کی ۶؍ ٹیمیں سرگرم
 اس بیچ متاثرہ علاقوں کے ڈی سی پی  شرن اپّا  ایس ڈی نے  مزید گرفتاریوں کا اشارہ دیتے ہوئے انڈین ایکسپریس سے گفتگو  کے دوران بتایا ہے کہ تشدد میں ملوث مزید افراد کی شناخت کرنے کیلئے سی سی ٹی وی سمیت تمام تکنیکی شواہد کا جائزہ لے رہی ہیں۔

  ایم ایل اے نے سی بی آئی جانچ کی مانگ کی

  متاثرہ علاقے پلکیشی نگر کے   کانگریس ایم ایل اے  اکھنڈ سرینواس مورتی جن کے گھر کو ہجوم نے نذر آتش کرنے کی کوشش کی تھی،  نے معاملے کی سی بی آئی جانچ کی مانگ کی ہے۔  واضح رہے کہ اکھنڈ سرینواس کے  رشتہ دار پی نوین  کا سوشل میڈیا پوسٹ  ہی بنگلور میں  تشدد کا سبب بنا تھا۔  اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انہوں نے کبھی نفرت کی سیاست کا سہارا نہیں لیا، کانگریس کے رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ’’میں  صرف تشدد کی تفصیلی جانچ چاہتا ہوں  جس میں  میرا ۳؍ کروڑ روپے کا نقصان ہواہے

Share this post

Loading...