:22 اگست 2020(فکرو خبر/ذرائع)بنگلور میں نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی کے خلاف غم وغصے کے اظہار کے دوران پھوٹ پڑنے والے تشدد کے الزام میں بڑی تعداد میں ایس ڈی پی آئی اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا ( پی ایف آئی ) کےکارکنوں کو گرفتار کرنے کے بعد کرناٹک حکومت ان دونوں تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ واضح رہے کہ ایس ڈی پی آئی پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی سیاسی شاخ ہے۔
پابندی کا فیصلہ، رپورٹ کا انتظار
ذرائع سے ملنےوالی اطلاعات کےمطابق جمعرات کو ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا پر پابندی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے تاہم اس پر عمل درآمد کیلئے پولیس کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت کے پاس اب تک پی ایف آئی یا ایس ڈی پی آئی کے خلاف اتنے ثبوت نہیں ہیں کہ وہ پابندی عائد کرسکے اس لئے اس ضمن میں پولیس کی جانب سے رپورٹ کا انتظار کیا جارہا ہے۔ البتہ اس پر شدت پسند ہندوتوا تنظیموں اور گروپس کی جانب سے پابندی عائد کرنے کا شدید دباؤ ہے۔ کرناٹک کے پارلیمانی امور اور قانون کے وزیر جے سی مدھوسوامی نے ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی پر پابندی کے تعلق سے کابینہ کی میٹنگ کے بعد بتایا ہے کہ ’’ہم نے تفصیلی گفتگو کی مگر کوئی پختہ فیصلہ نہیں کیا ہے کیوں کہ اب تک ہمارے پاس کوئی رپورٹ نہیں ہے اس لئے معاملے پر گفتگو کرنے کے بعد اسے بند کردیاگیاہے۔
کانگریس لیڈر بھی پابندی کے حق میں
انہوں نےبتایا کہ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ رپورٹ آنے کے بعد ہی کیا جائےگا۔ وزیر قانون کے مطابق ’’رپورٹ ملنے کے بعد ہم یقینی طور پر کارروائی کریں گے اور ضرورت پڑی تو قانون میں ترمیم کرنے سے بھی پیچھےنہیں ہٹیں گے۔‘‘ ریاستی کابینہ نے ۱۱؍ اگست کو پھوٹ پڑنے والے تشدد کے تعلق سے پولیس کو جلد از جلد تفصیلی رپورٹ پیش کرنےکیلئے کہا ہے۔ کرناٹک میں بی جےپی ہی نہیں کانگریس سے وابستہ سیاستداں بھی ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی پر پابندی لگانے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں ۔ان کا کہنا ہےکہ گزشتہ سال منگلور میں ہونے والے تشدد میں بھی اس تنظیم کا نام سامنے آیاتھا۔
ہرجانہ کیلئے یوپی طرز کےقانون پر غور
وزیر قانونی مدھوسوامی نے بتایا کہ تشدد کے دوران املاک کو پہنچنے والے نقصان کی بھرپائی بھی ذمہ داروں سے ہی کروانے کیلئے حکومت اپنے عہد پر قائم ہے۔ ان کے مطابق’’ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ پروینشن آف ڈیمیج آف پبلک پراپرٹی ایکٹ خاطیوں کو سزا دلانے اور ان سے نقصان کی بھرپائی کیلئے کافی ہے یا نہیں ۔ا گر ضرورت پڑی تو حکومت قانون میں ترمیم کرکے اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ملزمین سے نقصان کی بھرپائی کروائی جائے۔‘‘اس کیلئے حکومت یوپی میں بنائے گئے قانون کا بھی جائزہ رہے ر ہی ہے۔تاہم قانونی ماہرین نے اسے انتہائی سخت قرار دیا ہے۔
پولیس سربراہ پر بی جے پی ایجنٹ کی طرح کام کرنے کا الزام
کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے بنگلور پولیس کمشنر کمل پنت پھر بی جےپی کے ایجنٹ کی طرح کام کرنے کا الزما عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’آپ حکمراں جماعت کے ایجنٹ کی طرح کام کررہے ہیں ۔ بی جےپی کے وزیروں کے اشاروں پر آپ کانگریس کے لیڈورں کو کیس میں پھنسانا چاہ رہے ہیں ۔ایسا کرنا بند کردیجئے ورنہ ہم آپ کے خلاف احتجاجی مہم شروع کریں گے۔‘‘ دوسری طرف وزیر داخلہ بسوراج بومئی نے شیوکمار کے اس الزام کو فسادیوں کو بچانے کی کوشش قراردیا ہے۔
Share this post
