بنگلور: پولیس نے ٹوئٹر کے ذریعے 11 لڑکیوں کو اغوا کاروں سے بچالیا

اور انہیں عصمت فروشی کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے۔ پولیس کمشنر نے فورا یہ معلومات ڈی سی پی (کرائم) ابھیشیک گوئل کو دی۔ڈی سی پی ابھیشیک گوئل نے اطلاع پر ایکشن لیتے ہوئے فوری طور کرائم برانچ کی ایک ٹیم ٹویٹس میں دیے گئے پتے پر بھیجی۔پولیس کو ٹویٹ میں صرف پانچ لڑکیوں کے یرغمال بنائے جانے کی اطلاع ملی تھی لیکن چھاپے کے دوران وہاں 11 لڑکیاں ملیں۔ ان تمام کو الگ الگ کمرے میں بند کر کے رکھا گیا تھا اور انہیں عصمت فروشی کے لئے مجبور کیا جاتا تھا۔ان 11 لڑکیوں میں سے تین کولکتہ، تین آندھرا پردیش، تین مہاراشٹر اور دو کرناٹک کے الگ الگ شہروں سے ہیں۔ اگرچہ پولیس کو اس بات کا ملال ہے کہ گینگ کا سرغنہ راجیش اور اس کے ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے انسانی اسمگلنگ، عصمت فروشی، یرغمال بنا کر رکھنا اور استحصال سے جڑی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

Share this post

Loading...