بنگلورو31/ جنوری 2020(فکروخبر/ایس این بی) بنگلورو کے سٹی پولیس کمشنر بھاسکر راؤ نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست میں تقریباً تین لاکھ بنگلہ دیشی موجود ہیں اور حالیہ کارروائی کے بعد تقریباً تین ہزار افراد شہر چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ سی اے اے پر بحث شروع ہونے کے بعد ایک اعلیٰ پولیس افسر نے پہلی بار اس طرح کا بیان دیا ہے۔ چہارشنبہ کے دن تعمیراتی مزدوروں کی بہبودی کے پروگراموں میں شرکت کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ انہو ں نے یہ اطلاع حال ہی میں ملک بدر کئے جانے والے بنگلہ دیشیوں سے حاصل کی ہے۔ تاہم ریاست میں بنگلہ دیشی آبادی کا کوئی حساب نہیں لگایا گیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ بنگلور میں آئے ہوئے بنگلہ دیشی غیر قانونی اسمگلنگ کا شکار ہورہے ہیں وہ روز گار کی تلاش میں بنگلور آئے ہیں۔ دوسرے شہروں کی بہ نسبت بنگلور میں روزگار کے اچھے مواقع اور اچھی تنخواہ ملتی ہے۔ کئی بنگلہ دیشی افراد تعمیراتی مزدوروں کے طور پر کار کررہے ہیں۔ بھاسکر راؤ نے بتایا کہ بنگلہ دیش کے مزدور کم اجرت پر کام کرتے ہیں۔ عام مزدور 500تا 600روئے اجرت کا مطالبہ کرتے ہیں تو بنگلہ دیشی مزدور 100تا 150روپئے اجرت پر کام کرتے ہیں۔
Share this post
