نالے میں بہہ گیا تین سالہ بچہ ، دو دن بعد بھی نہیں ملی لاش

karnataka, news, bnagalore,

18؍ اکتوبر2022(فکروخبر) بنگلورو میں ایک تین سالہ لڑکا طوفانی پانی کے نالے میں گرنے کے بعد دو دن سے لاپتہ ہے۔ ورتھور علاقہ کا رہنے والا کبیر سعود اتوار 16 اکتوبر کی دوپہر کو اپنے ایک دوست کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اتفاقاً اس علاقے میں طوفانی پانی کے نالے میں گر گیا۔ اس کا دوست کبیر کی والدہ کے پاس پہنچ گیا، تاکہ اسے اس واقعے سے آگاہ کیا جا سکے۔ تاہم جب وہ موقع پر پہنچی تو کبیر کہیں نہیں تھا۔

جب یہ واقعہ پیش آیا تو کبیر کے والد بنود گھر پر نہیں تھے۔ اپنے پڑوسیوں کی مدد سے سپنا نے فائر ڈیپارٹمنٹ اور ایمرجنسی سروسز کو آگاہ کیا۔ دو دن کی بے سود تلاش کے بعد منگل 18 اکتوبر کو پولیس اور فائر حکام نے ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس (SDRF) کو اس لڑکے کی تلاش شروع کرنے کے لیے مطلع کیا جو بہہ گیا تھا۔ فائر اور ایمرجنسی سروسز کی دو ریسکیو ٹیمیں، تقریباً 25 مردوں اور ماہر تیراکوں کے ساتھ، اتوار کی شام 5 بجے تک موقع پر پہنچ گئیں۔ ہم صرف کچھ دیر کے لیے تلاش کر سکے کیونکہ جلد ہی اندھیرا ہو گیا۔ ریسکیو آپریشن پیر کی صبح 9 بجے دوبارہ شروع ہوا اور ہم نے تقریباً 4 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ نالہ ہوسکوٹ کی سمت میں بہتا ہے اور مسلسل بارش کی وجہ سے اس میں پانی کا بہاؤ معمول سے زیادہ ہے۔ مزید برآں، گاد ہماری ترقی میں بڑی رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے،" ٹائمز آف انڈیا نے فائر آفیسر کے حوالے سے کہا۔

کبیر کی والدہ، سپنا بھورا، گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی ہیں، جب کہ اس کے والد بنود سعود فوڈ ڈیلیوری ایگزیکٹو ہیں۔ یہ جوڑا 2020 میں نیپال سے شہر منتقل ہوا تھا، اور تین سالہ کبیر ان کا اکلوتا بچہ ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بنگلورو میں کھلے نالوں میں گر کر بچے لاپتہ ہوئے ہوں۔ چار سالہ محمد زین، جو جے جے آر نگر میں رہتا تھا، اگست 2019 میں ایک SWD میں بہہ جانے کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کی لاش پانچ دن بعد ملی۔ جولائی 2020 میں مراٹھاہلی میں ایک چھ سالہ بچہ اسی طرح لاپتہ ہو گیا تھا، اور اس کی لاش ابھی تک برآمد نہیں ہو سکی ہے۔

ٹی این ایم کے شکریہ کے ساتھ

Share this post

Loading...