بنگلورو12؍ ستمبر 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (BBMP) نے پیر 12 ستمبر کو بنگلورو کے مہادیو پورہ اور آس پاس کے علاقوں میں قبضہ جات کو مسمار کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ شہر کے شہری حکام نے لاکے پورہ چِنناپّلی کے مہادیو پورہ کے راجکالوفس (اسٹام واٹر ڈرین) پر تعمیر شدہ قبضہ جات کو مسمار کرنے کے لیےبلڈوزر لائے۔ یہ اقدامات حکومت کی جانب سے قبضہ جات کو ہٹانے کے لیے کیے گئے اقدامات کا حصہ تھے جن کی وجہ سے شہر کے کچھ حصوں میں حالیہ دنوں کی شدید بارش کے بعد سیلاب آیا۔
گزشتہ ہفتے شہر میں سیلاب کی ایک بڑی وجہ کے طور پر برسوں کے دوران طوفانی نالوں پر غیر قانونی قبضہ جات کی نشاندہی کی گئی۔ بعد میں بی بی ایم پی نے انہیں مسمار کرنے کے لیے شناخت کیا۔ چیف منسٹر بسواراج بومائی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے بی بی ایم پی نے 2 ستمبر کو ایسی تمام جائیدادوں کو صاف کرنا شروع کیا۔ بنگلورو، مہادیو پورہ، بومناہلی اور یلہنکا زون کے مشرقی حصوں میں زیادہ تر قبضہ جات کی نشاندہی کی گئی ہے۔
بساو نگرا کے گوپالن کالج کیمپس میں طوفانی پانی کے نالے پر تعمیر کی گئی گراؤنڈ کو بھی مسمار کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ منیکولالا میں مکانات اور دکانوں کو منہدم کر دیا گیا، اور تقریباً 25-30 مزید عمارتوں کو اس کے لیے نشان زد کیا گیا ہے۔ حکام کی جانب سے علاقے کے مکینوں کو اپنے گھر خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے تھے۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بی بی ایم پی کے چیف انجینئر بسواراج نے کہا کہ منیکولالا سے اسپائس گارڈن تک تقریباً 20 عمارتوں کو مسمار کرنے کے لیے نشان زد کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پروٹوکول کے مطابق چھوٹے ڈھانچے کو بغیر نوٹس جاری کیے گرایا جا سکتا ہے۔ بی بی ایم پی نے اب تک 700 سے زیادہ قبضہ جات کی نشاندہی کی ہے۔
دریں اثنا، اے ای سی ایس لے آؤٹ میں ایگزیکٹیو انجینئر مونی ریڈی نے بتایا کہ طوفانی پانی کے نالے کو ورتھورو سے جوڑنے کے لیے آٹھ عمارتوں کو منہدم کردیا گیا ہے۔ مزید برآں، لگژری رینبو ڈرائیو گیٹڈ کمیونٹی کے 13 رہائشیوں کو، جو حال ہی میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب میں آگئی تھی، کو بھی مبینہ طور پر بنگلورو ایسٹ تحصیلدار نے طوفانی پانی کے نالے پر مبینہ قبضہ جات کے لیے نوٹس جاری کیے ہیں۔
5 ستمبر کو بنگلور واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ (BWSSB) کے ساتھ میٹنگ میں سی ایم بومئی نے کہا کہ حکومت نے بنگلورو اور دیگر اضلاع میں سیلاب کے انتظام کے لیے 600 کروڑ روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صرف بنگلورو کو اس مقصد کے لیے 300 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
Share this post
