بنگلورو کے فریڈم پارک میں شہد کی مکھیوں کا حملہ ، کئی پولیس اہلکار زخمی ، دو آئی سی یو میں داخل

Bangalore, karnataka, freedom park bangalore

بنگلورو10؍ مارچ 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) جمعرات 10 مارچ کو بنگلورو میں شہد کی مکھیوں کے ایک بڑے حملے میں شدید زخمی ہونے والے بہت سے لوگوں میں دس پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔ یہ اثر اس قدر تھا کہ دو پولیس اہلکاروں کو قریبی ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (ICU) میں داخل کرنا پڑا۔ فریڈم پارک میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا کیونکہ کئی تنظیمیں وہاں احتجاج کر رہی تھیں۔ اچانک ہزاروں شہد کی مکھیاں اڑ کر اس علاقے میں آگئیں اور لوگوں پر حملہ کر دیا۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ فریڈم پارک میں احتجاج شروع ہونے سے پہلے پیش آیا، ورنہ یہ تباہی ہوتی کیوں کہ اس احاطے میں ہزاروں افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ شہر میں عوامی احتجاج پر کرناٹک ہائی کورٹ کے مشاہدے کے بعد پنڈال پر بڑی تعداد میں پولیس تعینات کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے شہر میں احتجاجی مارچ کی اجازت دینے کے لیے محکمہ پولیس اور ریاستی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ عدالت نے مظاہروں کو فریڈم پارک کے احاطے تک محدود رکھنے اور گاڑی سواروں کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہونے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

بنگلورو کے ڈی سی پی (مغربی) سنجیو پاٹل نے کہا کہ جمعرات کو جب پولیس احتجاج سے پہلے انتظامات کو یقینی بنا رہی تھی، شہد کی مکھیوں کے ایک بڑے غول نے وہاں موجود پولیس اہلکاروں اور 'بندوبست' عملے پر حملہ کیا۔ پولیس ٹیموں میں خواتین پولیس اہلکار بھی شامل تھیں۔

بہت سے لوگوں نے کور کے لیے بھاگنے کی کوشش کی لیکن 10 پولیس اہلکار ڈنک سے زخمی ہوئے۔ ایک انسپکٹر اور آٹھ دیگر پولیس اہلکاروں کو بنگلورو کے سری نواسا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان میں سے دو انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں ہیں۔ 

ڈی سی پی پاٹل نے کہا کہ ابھی تک اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے کہ شہد کی مکھیوں نے قدرتی طور پر حملہ کیا یا یہ کچھ شرپسندوں کی طرف سے جان بوجھ کر کیا گیا۔

 

ٹی این ایم کے شکریہ کے ساتھ

Share this post

Loading...