بنگلور چرچ بم دھماکہ کیس :16 برسوں سےقید با مشقت کی سزا کاٹ رہے سید عبدالقادر جیلانی کی ضمانت منظور(مزید اہم ترین خبریں)

ایڈوکیٹ کامنی جیسوال نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے خلاف صرف یہ الزام ہیکہ وہ دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کی ٹریننگ لینے کے لیئے پاکستان گیا تھا حالا نکہ اس تعلق سے تحقیقاتی دستوں نے نا تو اس کا پاسپورٹ ضبط کیا اور نا ہی عدالت میں ایسا کوئی پختہ ثبوت پیش کرسکے کہ ملزم پاکستان گیا تھا باوجود اس کے صرف دیگر ملزمین اور سرکاری گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر ملزم کو نچلی عدالت نے قصور وار ٹہرایا تھا ۔ایڈوکیٹ کامنی جیسوال نے عدالت کو بتایا کہ چا ر بم دھماکوں کی سماعت ایک ساتھ عمل میںآئی لیکن عدالت نے فیصلہ الگ الگ دیا جس کی وجہ سے ملزم ایک بم دھماکہ معاملے میں باعزت بری ہوگیا تھا لیکن دوسرے معاملے میں اسے مجرم قرارد یا گیا ، حالانکہ قانوناً ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک ساتھ سماعت ہونے والے معاملے میں علیحدہ سزائیں سنائی جائیں لہذا عدالت کو اس بات کو مد نظر رکھنا چاہئے کی نچلی عدالت نے فیصلہ سناتے وقت فاش غلطی کی ہے ۔ ایڈوکیٹ کامنی جیسوال نے عدالت کو بتایا کہ سید عبدالقادر جیلانی بنگلور کا شہری ہے اور اسے ضمانت پر رہا کیا گیا تو وہ ان تمام شرائط کی پاسداری کریگا جو عدالت اس پر عائد کریگی نیز ملزم کی گھریلو حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے ضمانت پر رہا کیا جانا چاہئے۔حالانکہ وکیل استغاثہ وی این رگھوپتی نے ملزم کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کی مخالفت کی لیکن دو رکنی بینچ نے ملزم کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جا نے کے احکامات جاری کیئے ۔ واضح رہے کہ ۲۰۰۰ میں ہونے والے بم دھماکوں کے الزامات کے تحت تحقیقاتی دستوں نے تعزیرات ہند کی دفعہ 120-B,121,121-A,153 ، ایکسپلوزیو سبسٹنس ایکٹ کی دفعہ 3,4,5 اور ایکسپلوزیو ایکٹ کی دفعہ 5,9-B کے تحت ۲۷؍ ملزمین کے خلاف مقدمہ قائم کیا تھا، آٹھ سالوں تک مقدمہ کی سماعت خصوصی عدالت میں چلنے کے بعد ۲۱؍نومبر ۲۰۰۸ء کو خصوصی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ۴؍ ملزمین کو باعزت بری کردیا اور بقیہ ملزمین کو عمر قید با مشقت کی سزا ء سنائی۔نچلی عدالت سے ملی عمر قید کی سزاء کو ملزمین نے کرناٹک ہائی کورٹ کی بنگلور بینچ میں چینلج کیا جہاں ۱۲؍ دسبر ۲۰۱۲ء کو ہائی کورٹ نے ملزمین کی سزاء کو برقرار رکھا جس کے بعد ملزمی نے جمعیۃ علماء کے توسط سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس پر سماعت ہونا ابھی باقی ہے ۔ اس معاملے کے ایک ملزم سید حسن کی جیل میں موت ہوچکی ہے اور بقیہ ۲۲؍ ملزمین کی اپیل زیر سماعت ہے ۔ ملزم سید عبدالوہاب جیلانی کی ضمانت پر رہائی کے بعد ممبئی میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے گلزار اعظمی نے کہا کہ دیگر ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیئے کوشش کی جارہی ہے ۔

میں تو گدھے سے بھی ترغیب لیتا ہو؛مودی

بہرائچ، 23 فروری ( فکروخبر/ذرائع/یو این آئی) اترپردیش کے وزیراعلی اکھلیش یادو کے بیان پر پلٹ وار کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا میں تو گدھے سے بھی تحریک لیتا ہوں۔ تنقید کو ہی اپنا ہتھیار بنانے میں ماہر مسٹر مودی نے آج یہاں وجے سنگھ ناد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں فخر سے کہتا ہوں کہ میں گدھا سے بھی ترغیب لیتا ہوں اور گدھے کی طرح کام کرتا ہوں۔سواسو کروڑ عوام میرے مالک ہیں۔

گجرات اسمبلی میں جم کر ہوئی ہاتھا پائی، کانگریسی رکن اسمبلی کا پیر ٹوٹا

احمد آباد۔23 فروری ( فکروخبر/ذرائع/یو این آئی) گجرات اسمبلی میں بجٹ سیشن کے چوتھے دن (جمعرات) زبردست ہنگامہ ہوا۔ کسانوں کی خود کشی پر کانگریس ممبر اسمبلی پریش دھانانی کے سوال کو لے کر ہنگامہ اتنا بڑھا کہ ایک دوسرے سے ہاتھا پائی کی نوبت آ گئی۔ دراصل، حکمراں بی جے پی حکومت کی جانب سے دئے گئے جواب سے مطمئن نہیں ہونے پر اپوزیشن ارکان ہنگامہ کرنے لگے۔ اسی درمیان کچھ کانگریسی رکن اسمبلی وزیر نرملا بین کی جانب بڑھے۔ دونوں طرف سے شور و غل ہونے کے درمیان نرملا بین کو ہاتھ میں چوٹ لگی تو کانگریس ممبر اسمبلی بلدیو جی کا پاؤں زخمی ہو گیا۔اسمبلی میں ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے اسمبلی اسپیکر رمن لال ووہرا نے ایوان کو ملتوی کر دیا۔ اسمبلی میں ہوئے ہنگامے کو تاریخ کا سیاہ دن کہتے ہوئے نائب وزیر اعلی نتن پٹیل نے کہا کہ آج جو کانگریس نے کیا ہے، وہ گجرات کی تاریخ میں سیاہ دن ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس ممبر اسمبلی پریش دھانانی کے سوال پر وزیر چمن بھائی جواب دے رہے تھے، تبھی پریش دھانانی اور بلدیو جی ٹھاكور وزیر کی طرف بڑھے۔ کانگریسی ارکان نے وزیر کے ہاتھ سے کاغذ جھپٹ كر خوب ہنگامہ کیا۔ یہ واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں بھی قید ہے۔ ایسے ممبران اسمبلی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Share this post

Loading...